Maktaba Wahhabi

768 - 924
علمی مقالات شائع ہوتے رہتے ہیں ۔ ادارے کو آپ کی سرپرستی پر فخر ہے۔ حضرت کے مضامین اور مقالات پاکستان کے تمام اہم ترین نمایاں جرائد اور اخبارات میں شائع ہو رہے ہیں ۔ آپ کے ایک صاحبزادے برادرِ مکرم حافظ محمدعثمان یوسف صاحب حفظہ اللہ دار السلام لاہور میں ریسرچ اسکالر ہیں ۔ ان کا سراپا اور لہجہ بھی حضرت حافظ صاحب کی طرح مسرور و خوش کن ہے۔ ہماری دعاہے کہ اللہ تعالیٰ حضرت حافظ صاحب کو صحتِ کاملہ عاجلہ عطا فرمائے۔ ان کی علمی رونق اور ادبی بصیرت میں اضافہ فرمائے، تاکہ وہ ظلمت کدہ سوسائٹی میں نورِ سنت کا کام دل جمعی سے کر سکیں ۔ آمین یارب العالمین 5۔مولانا حافظ احمد شاکر دنیائے علم و حدیث کے ایک اہم ستون کا نام علامہ ابو الطیب عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ ہے، جو اپنے علمی تبحر، علم و فضل اور قوتِ استحضار میں سند کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ مولانا حافظ احمدشاکر حفظہ اللہ ان کے اکلوتے فرزند ارجمند ہیں ۔ آپ علمائے حدیث کی صف میں بلند مقام رکھتے ہیں ۔ آپ کی دینی، ملی اور صحافتی خدمات کا احاطہ کرنا بہت مشکل ہے۔ حضرت مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ کی علمی یادگار ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ کے مدیر اعلیٰ ہیں ۔ ’’الاعتصام‘‘ فکری لحاظ سے جماعت اہلِ حدیث کا اہم ترین ترجمان ہے، جس میں سیرت و تاریخ نگاری، بحث و تحقیق اور ادب و سلاست کے فنی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف النوع عنوانات اور متنوع موضوعات پر مضامین و مقالات شائع کیے جاتے ہیں ۔ آپ علومِ اسلامیہ کے فاضل عالمِ دین ہیں ۔ مکتبہ سلفیہ لاہور کے بانی اور روح رواں ہیں ۔ بااخلاق اور عادات کے اعتبار سے خاموش طبع اور مرنجاں مرنج طبیعت کے مالک اور اپنی ذات میں ایک انجمن ہیں ۔ ہر ہفتے آپ کے قلم سے ’’الاعتصام‘‘ کا اداریہ شائع ہوتاہے۔ جو اسلامی شعار و آثار کا نگہبان، نفرت و دہشت گردی کے اندھیروں میں محبت و الفت کا چراغ اور ملک و ملت کی عظمتوں کا امین اور اسلاف و بزرگانِ دین کی تاریخِ ایثار و وفاداری کے جذبے سے مالا مال ہوتا ہے۔ آپ کی صداقت، علم و فضل، صاف ستھری زندگی، قلم کی قوت اور حق گوئی کا اعتراف اپنوں کے علاوہ غیر بھی کرتے ہیں ۔ آپ کے قلم سے نکلے ہوئے شذرات اور اداریے دراصل زبان و ادب کے شہ پارے ہیں ، جن میں موضوعات کے ساتھ ساتھ زبان کی ہم آہنگی کا پورا خیال رکھا جاتا ہے۔ مغربی یلغار سے متاثرین کی ایسی ’’کلاس‘‘ لیتے ہیں کہ وہ گروہ تلملا کر رہ جاتا ہے۔ خاکسار اس حقیقت کے اعتراف میں جھجھک نہیں ، بلکہ فخر محسوس کرتا ہے کہ میں نے حضرت حافظ صاحب کی تحریروں بالخصوص ان کے لکھے ہوئے ’’الاعتصام‘‘ کے اداریوں سے بھرپور استفادہ کیاہے۔ آپ نے بعض کتابوں پر پیش لفظ اور دیباچے لکھے ہیں ۔ اسی طرح پچھلے کئی برس سے مستقل اداریہ لکھ رہے ہیں ۔ ان سب کو جمع کیا جائے تو نصف درجن کے لگ بھگ کتب مرتب ہو سکتی ہیں ۔ یہ بہت اہم کام ہے۔ آپ کے صاحبزادے مکرم مولانا
Flag Counter