Maktaba Wahhabi

783 - 924
قاری پر عیاں ہو جاتی ہے۔ ڈاکٹر صاحب سیاست کے نشیب و فراز پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں ۔ ہم ان کی ترقی علم و عمر کے لیے دعاگو ہیں ۔ اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔ آمین 21۔ڈاکٹر زاہد منیر عامر اللہ تعالیٰ نے سر زمین پاکستان کو ایسی اہلِ علم شخصیات سے نوازا ہے، جنھوں نے اپنی علمی بصیرت کی بدولت نہ صرف اپنی سر زمین پر بسنے والوں کی خدمت کا فریضہ سر انجام دیا ہے، بلکہ تاریخ کے دریچوں میں بھی اپنا نام روشن کیا ہے۔ ان اہلِ علم لوگوں میں سے بہت سے حضرات نے اُردو ادب کے میدان میں بھی اپنا نام بلند کیا ہے، جن میں میرے مکرم ڈاکٹر زاہد منیر عامر حفظہ اللہ بھی ہیں ۔ موصوف اردو زبان و ادب کے ممتاز دانشور ہیں ۔ آپ پنجاب یونیورسٹی لاہور میں شعبہ اردو کے استاد ہیں اور اس دوران تین سال جامعۃ الازہر قاہرہ یونیورسٹی مصر میں اردو چیئر پر فائز رہے۔ڈاکٹر صاحب کہنہ مشق شاعر، نقاد اور کالم نگار ہیں ۔ آپ کے مضامین روزنامہ ’’ایکسپریس‘‘ لاہور، ماہنامہ ’’اخبار اردو‘‘ اسلام آباد، ماہنامہ ’’قومی زبان‘‘ کراچی کے علاوہ ملک بھر کے تمام بڑے بڑے جرائد میں شائع ہو رہے ہیں ۔ آپ تیس سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں ۔ آپ کی تحریر میں اسلوبِ زبان و بیان کا موزوں اور متناسب سانچا پایا جاتا ہے، جس کے تحت وہ کسی بھی عنوان کو فصاحت و بلاغت کے ساتھ معرضِ اظہار میں لاتے ہیں ۔ میں نے ڈاکٹر صاحب کی ایک ہی کتاب پڑھی ہے۔ وہ ہے عصرِ حاضر کے ایک ممتاز شاعر، محقق، نثر نگار، مترجم اور جی سی یونیورسٹی لاہور میں اردو ادب کے استاد جناب ڈاکٹر خورشید رضوی کے متعلق ’’ارمغانِ خورشید‘‘۔ مولف موصوف نے یہ مجموعہ ڈاکٹر رضوی صاحب کے اعترافِ کمالات کے لیے ترتیب دیا ہے۔ اس میں ان کی شخصیت اور افکار و آثار کا مکمل تعارف کرایا گیا ہے۔ ڈاکٹر زاہد صاحب کی تحریریں اور مقالات کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ مختلف علوم مثلاً: فلسفہ، مذاہب، تصوف، سیاست، معاشیات، ادب و شاعری، نفسیات، سائنس اور تاریخ پر مکمل عبور رکھتے ہیں ۔ آپ کے سر پر متعدد تخلیقات کا تاج سجا ہوا ہے۔ صرف لکھنے یا لفاظی کرنے والے ادیب نہیں ، بلکہ عملی طور پر بھی وہ چھائے ہوئے ہیں ۔ ان کی شخصیت میں سچائی، ہمت و استقلال، انسانیت کا درد اور علم و ادب کی روشنی واضح طور پر نظر آتی ہے۔ حال ہی میں بھیرہ(ضلع سرگودھا)سے شائع ہونے والے جریدے ماہنامہ ’’شمس الاسلام‘‘ نے معروف عالم مولانا امین احسن اصلاحی رحمہ اللہ کی خدمات پر خصوصی نمبر شائع کیا ہے، جس میں ڈاکٹر صاحب کے دو اہم مضامین شائع ہوئے ہیں ، جس میں انھوں نے فکرِ اصلاحی کے کئی پہلو اُجاگر کیے ہیں ۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ موصوف گرامی مولانا اصلاحی رحمہ اللہ کے عقیدت مند ہیں ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کے علم وعمل میں برکت ڈالے اور انھیں ہر حاسد کے حسد سے محفوظ رکھے۔ آمین
Flag Counter