Maktaba Wahhabi

799 - 924
پور کے ایک علاقے چک ۷۵، فتح میں پیدا ہوئے۔ اپنے والدین کی آنکھوں کا تارا تھے۔ انھوں نے آپ کی دینی تعلیم و تربیت کے حصول کا فیصلہ کیا۔ چناں چہ گاؤں کے سکول سے ابتدائی تعلیم کے حصول کے بعد جامعہ الدعوۃ الاسلامیہ مرکز طیبہ مریدکے اور جامعہ محمدیہ گوجرانوالا میں پڑھتے رہے اور سندِ فراغت حاصل کی۔ آپ کے اساتذہ کرام میں شیخ الحدیث مولانا حافظ عبدالمنان نورپوری، مولانا عبدالحمید ہزاروی رحمہ اللہ ، مولانا محمد رفیق سلفی رحمہ اللہ ، مولانا محمد مالک بھنڈر حفظہ اللہ ، حافظ عبدالسلام بھٹوی حفظہ اللہ ، حافظ رضاء اللہ رؤف حفظہ اللہ اور دیگر ممتاز شیوخ کے نام آتے ہیں ۔ مولانا حاصل پوری حفظہ اللہ نے جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے وفاق المدارس کے امتحان کے علاوہ ہائیر ایجوکیشن اسلام آباد سے ایم اے عربی اور ایم اے اسلامیات کے مساوی امتحانات پاس کیے۔ گوجرانوالا ہی میں طب کی تعلیم حکیم انقلاب میڈیکل کالج سے حاصل کی۔ اسی دوران میں میٹرک، ایف اے، فاضل عربی اور اے ٹی ٹی سی کے امتحانات بڑی کامیابی سے پاس کیے۔ تمام مروجہ دینی علوم و فنون کے حصول کے بعد گوجرانوالا میں علمی و تبلیغی خدمات کا سلسلہ شروع فرمایا۔ یہیں وہ جامع مسجد تاج میں خطبہ جمعہ کے علاوہ درسِ قرآن دیتے رہے اور تبلیغی جلسوں کے انعقاد میں بھی پیش پیش رہے۔ جامعہ اسلامیہ سلفیہ مسجد مکرم میں تدریس کے علاوہ اس کے سہ ماہی مجلہ ’’المکرم‘‘ کی ادارت بھی کرتے رہے، بلکہ ادارے کی لائبریری کے انچارج بھی رہے۔ جون ۲۰۱۳ء میں مستقل اپنے آبائی علاقے حاصل پور میں منتقل ہو کر محمدیہ اسلامک ریسرچ سنٹر کی بنیاد رکھی اور دعوتِ کتاب و سنت کا آغاز کر دیا، اسی دوران میں مئی ۲۰۱۴ء میں ’’المحمدیۃ‘‘ کے نام سے ایک ماہانہ رسالے کا بھی اجرا کیا، جو تاحال جاری و ساری ہے۔ موصوف کا قلم و قرطاس سے بڑا گہرا رشتہ ہے۔ آپ کی تالیفی و تصنیفی خدمات کا دائرہ کافی وسیع ہے۔ نہایت ہی قلیل عرصے میں آپ درجنوں چھوٹی بڑی کتابوں کے مولف بن گئے ہیں ۔ صرف چند کتب کے نام دیکھیں : دروس المساجد(دو جلدوں میں )، دروس القرآن(دو جلدوں میں )، سات جلدوں پر مشتمل خطبات حاصل پوری، سیرت ابراہیمu، انبیا کی دعائیں ، خواتین پر اسلام کی مہربانیاں ، قرآن سے انٹر ویو، دعائے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پانے والے، پیارے اسلامی نام، میں محبت کس سے کروں ؟ پریشانیاں کیوں آتی ہیں ۔۔۔ ماشاء اللہ، ایک لمبی فہرست ہے کتابوں کی۔ مولانا عظیم صاحب حفظہ اللہ علاقائی سطح پر نام روشن کرنے والی شخصیت، سراپا محبت، صاحبِ اسلوب ادیب اور نامور صحافی ہیں ۔ انھوں نے اپنی ذاتی محنت، ذہانت اور مستقل مزاجی سے وہ مقام حاصل کر لیا ہے، جو ہر پڑھنے لکھنے والے کے لیے باعثِ رشک ہے۔ ہماری تمام نیک تمنائیں اور دعائیں ان کے ساتھ ہیں ۔ اللہ تعالیٰ انھیں نظرِ بد سے محفوظ رکھے اور ان کی علمی صلاحیتوں میں اضافہ فرمائے۔ آمین 40۔مولانا حافظ ریاض احمد عاقب اثری جنوبی پنجاب میں جن نوجوان علما و فضلا نے کتاب و سنت کی ترویج کے لیے خود کو وقف کر رکھا ہے، ان میں
Flag Counter