Maktaba Wahhabi

820 - 924
مولانا محمد یاسین ظفر اور مولانا محمد یونس بٹj آپ کے اساتذہ و شیوخ ہیں ۔ مولانا موصوف نے جامعہ سلفیہ سے سندِ فراغت حاصل کی اور وفاق المدارس کا امتحان پاس کیا اور سرگودھا یونیورسٹی سے ایم اے عربی کی ڈگری حاصل کی۔ تمام دینی علوم و فنون سے فراغت کے بعد مختلف مدارس میں تدریسی سلسلہ سے منسلک رہے۔ آج کل جامعہ اسلامیہ ملتان میں بطور مدرس خدمات پیش کر رہے ہیں ، جس کے شیخ الحدیث معروف مناظر مولانا عبدالرحمان شاہین حفظہ اللہ ہیں ۔ مولانا تمیمی صاحب تنظیمی طور پر مرکزی جمعیت اہلِ حدیث سے تعلق رکھتے ہیں ۔ آپ کو عربی زبان سے خاص مناسبت ہے۔ اس زبان میں ان کا سلسلہ تحریر و نگارش بھی جاری ہے۔ عربی زبان کے حوالے سے ان کی ایک کتاب بھی زیرِ ترتیب ہے۔ آج سے ڈھائی سال قبل ملتان سے ایک سہ ماہی مجلہ ’’المنہاج‘‘ کے نام سے جاری ہوا۔ مولانا عبدالستار التمیمی اور ہمارے نہایت ہی مخلص دوست شیخ الحدیث مولانا حافظ ریاض احمد عاقب حفظہ اللہ(مدرس: مرکز ابن القاسم الاسلامی ملتان)اس کی ادارت کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔ رسالہ جاری کرنا بہت مشکل کام ہے۔ میں خود پچھلے پندرہ(۱۵)برس سے ماہنامہ مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ چھاپ رہا ہوں ۔ یہ جنوبی پنجاب کا واحد جریدہ ہے، جو طویل عرصے سے زرد اور باطل صحافت کے مقابلے میں کتاب و سنت کا نقیب بنا ہوا ہے۔ الحمد للّٰہ۔ رسائل و جرائد کے اخراجات پورے کرنا بہت بڑا مسئلہ ہوتا ہے، علمی وادبی صحافت وہ شعبہ ہے جسے مخیر حضرات ہمیشہ نظر انداز کیے رہتے ہیں ، جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ دینی صحافت پروموٹ ہونے سے رہ جاتی ہے اور اس کا زوال شروع ہو جاتا ہے۔ بہرحال ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ دینی رسائل کو استحکام اور دوام بخشے۔ آمین مولانا عبدالستار صاحب کی تحریر میں اسلوبِ بیان اور زبان کا موزوں اور متناسب سانچہ پایا جاتا ہے۔ موصوف کسی عنوان کو فصاحت و بلاغت کے ساتھ معرضِ اظہار میں لاتے ہیں ۔مضافاتِ ملتان میں نا موافق ماحول میں ان کی دینی اور علمی خدمات کا سلسلہ جاری ہے۔ آپ علم و آگہی کی شمع فروزاں کر کے اس خطے سے جہالت کے اندھیرے دور کرنے کے لیے سر گرم عمل ہیں ۔ اللہ تعالیٰ انھیں ہمیشہ اپنی حفاظت میں رکھے اور ان کی دینی کاوشوں کو قبول فرمائے۔ آمین 64۔نذیر احمداسد سندھو شہیدِ ملتِ اسلامیہ علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمہ اللہ کی تشکیل کردہ اہلِ حدیث نوجوانوں کی تنظیم ’’اہلِ حدیث یوتھ فورس‘‘ کے بنیادی ارکان میں مولانا نذیر احمد اسدؔ سندھو کا نام تاریخِ اہلِ حدیث میں محفوظ ہے۔ آپ متعدد خوبیوں کے مالک انسان ہیں ۔ تدبر و تفکر، ذکاوت و فطانت اور استقلال و بسالت کی جیتی جاگتی تصویر ہیں ۔ ۸؍ اپریل ۱۹۶۴ء کو ضلع نارووال کے ایک معروف قصبہ ’’بدوملہی‘‘(پہلے یہ سیالکوٹ میں شامل تھا)میں ایک زمیندار نور احمدصاحب کے گھر پیدا ہوئے۔ انھوں نے ابتدائی دینی تعلیم کے حصول کے بعد اپنے علاقے کے ممتاز عالمِ دین معروف مصنف مولانا
Flag Counter