Maktaba Wahhabi

822 - 924
65۔مولانا عبدالرؤف جانباز شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز رحمہ اللہ(بانی جامعہ رحمانیہ سیالکوٹ)جماعت اہلِ حدیث کی ایک نابغۂ عصر عبقری شخصیت ہو گزرے ہیں ۔ مولانا عبدالرؤف جانباز حفظہ اللہ ان کے چھوٹے صاحبزادے ہیں ۔ سیالکوٹ میں اپنا ذاتی کاروبار کرتے ہیں ، لیکن ساتھ ہی لکھنے پڑھنے کا بھی نفیس ذوق رکھتے ہیں ۔ ان کے مضامین کبھی کبھار ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘، ماہنامہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ وغیرہ میں پڑھنے کو ملتے ہیں ۔ تحریر سادگی، دل نشینی اور اخلاص و للّٰہیت کو لیے ہوئے ہوتی ہے۔ حضرت شیخ الحدیث مرحوم کی قائم کردہ درس گاہ جامعہ رحمانیہ کی وقیع لائبریری جو اُن کے جانشین علمی، ہمارے دوست مولانا عبدالحنان جانباز حفظہ اللہ کے زیرِ نگیں ہے، موصوف کے لیے خاص مطالعہ کا مرکز ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انھیں جن قلمی صلاحیتوں سے نوازا ہے، ہماری دعاہے کہ اس میں مزید رسوخ پیدا ہو اور ان کی صحافتی مذاقیت و مہارت کتاب و سنت کی تحریک کو آگے بڑھانے میں معاون و مددگار بن جائے۔ آمین 66۔مولانا عبدالمجید محمدحسین بلتستانی کراچی میں جماعت اہلِ حدیث کے بڑے بڑے تعلیمی اور تدریسی ادارے نہایت موثر انداز میں علمی خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔ ان میں ایک مشہور ادارہ ’’المدینہ اسلامک ریسرچ سنٹر‘‘ ہے، جسے مدینہ یونیورسٹی کے فاضل علمائے کرام چلا رہے ہیں ۔ مولانا عبدالمجید محمد حسین بلتستانی حفظہ اللہ اسی ادارے کے اساسی رکن اور ریسرچ اسکالر ہیں ۔ یہاں سے ہر تین ماہ بعد کتابی صورت میں ایک میگزین ’’البیان‘‘ شائع ہوتا ہے، جس کا ہر شمارہ خصوصی نمبر کہلا سکتا ہے۔ اس کے مشمولات میں ادارے کے شب و روز کے احوال کے ساتھ، اصحابِ فکر و دانش کے علوم و افکار اور علمی لطائف و غرائب کا ایک غیر متناہی خزینہ ہوتا ہے۔ اب تک اس کی ۱۲۔ اشاعتیں منظرِ عام پر آچکی ہیں ۔ ہمارے دوست مولانا عبدالمجید محمد حسین بلتستانی کو اللہ تعالیٰ نے تحریر و نگارش کے ذوق سے بہرہ ور فرمایا ہے۔ آپ کے علمی مقالات ’’البیان‘‘ کے علاوہ دیگر رسائل و جرائد میں بھی چھپتے رہتے ہیں ۔ موصوف کی نگارشات پڑھنے کے بعد مجھ پر یہ واضح ہوا ہے کہ آپ علم کو پھیلانے اور حقائق کی وضاحت کرنے میں ایک مضطرب انسان ہیں ۔ وہ جو کچھ تحریرکرتے ہیں درحقیقت دل بینی کی لفظی شکلیں ہیں ۔ ایک اچھوتا انداز اختیار کیاگیاہے۔ جس میں خوبصورت الفاظ کے ساتھ ساتھ احساسات و افکار کا حسن موجود ہوتا ہے۔ ان افکار میں صداقت بھی ہے اور بے ساختہ پن بھی۔ موصوف کا اصل وطن بلتستان ہے۔ دارالعلوم تقویۃ الاسلام اوڈانوالہ اور جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کراچی میں زیرِ تعلیم رہے۔ سندِ فراغت حاصل کرنے کے بعد جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں داخلہ لیا۔ وہاں سے سندِ اعزاز کے حصول کے بعد جامعہ ابی بکر کراچی ہی میں بطور مدرس خدمت کر رہے ہیں ۔ آپ کے والد
Flag Counter