Maktaba Wahhabi

823 - 924
گرامی مولانا محمد حسین بلتستانی حفظہ اللہ ایک ثقہ عالمِ دین ہیں ۔ آپ بھی دارالعلوم اوڈانوالہ اور جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے فاضل ہیں ۔ جامعہ ابی بکر میں خدمتِ تدریس پر مامور ہیں ۔ ہماری دعاہے کہ اللہ تعالیٰ دونوں باپ بیٹے کی علمی اور تدریسی خدمات قبول فرماتے ہوئے خدمتِ دین کی مزید توفیق نصیب فرمائے۔ آمین 67۔مولانا محمد رمضان یوسف سلفی اللہ تعالیٰ کے فضل و عنایت سے جماعت اہلِ حدیث کے دامن میں اہلِ علم و عرفان کی ایک وسیع جماعت اپنا وجودِ مسعود رکھتی ہے، جو صحافت و ادب کے ذریعے کتاب و سنت کے مسلمہ عقائد و نظریات اور اسلامی اقدار و روایات کے پاسبان اور امین ہیں ۔ مولانا محمد رمضان یوسف سلفی حفظہ اللہ اسی جماعتِ عالی قدر کے چنیدہ ادیبوں میں شامل ہیں ۔ آپ ۴؍ دسمبر ۱۹۶۷ء کو فیصل آباد کے نواحی چک نمبر ۲۶۸ ر۔ ب پکی پنڈوری میں پیدا ہوئے۔ والد صاحب کا نام محمد یوسف اور دادا کا منشی تھا۔ ابتدائی تعلیم گاؤں کے سکول ہی میں حاصل کی۔ ۱۹۷۸ء میں اس خاندان نے گاؤں کی سکونت چھوڑ دی اور فیصل آباد شہر آگئے۔ جامع محمدی مسجد اہلِ حدیث نثار کالونی میں قرآنِ مجید ناظرہ پڑھا اور ابتدائی دینی تعلیم بھی حاصل کی۔ آپ کے اساتذہ میں مولوی عماد الدین، قاری منیر احمد، قاری احمد نواز صابر اور مولانا حکیم ثناء اللہ ثاقب کے اسمائے گرامی نمایاں ہیں ۔ انھیں اوائل عمر سے اہلِ علم کی محفلوں میں بیٹھنے اور ان کی گفتگو سننے کا شوق تھا۔ علماء اور بزرگانِ دین کی مجلسوں میں مسلسل حاضری دینے کا یہ فائدہ ہوا کہ آپ تحریر و نگارش سے جڑ گئے۔ انھیں مطالعہ کتب کا بہت شوق تھا۔ ان کے ماموں محمد شریف خاندان کے وہ پہلے فرد تھے، جنھوں نے مسلکِ اہلِ حدیث قبول کیا اور ان کے اثرات آہستہ آہستہ پورے خاندان میں پھیلنے لگے۔ مولانا سلفی صاحب نے اپنے ماموں سے دینی مسائل میں خوب راہنمائی لی۔ انھوں نے پوری مترجم مشکوٰۃ شریف کا مطالعہ کیا اور اسلامی تعلیمات کے فہم سے آشنا ہوگئے۔ سلفی صاحب کی علم و ادب کے میدان میں ترقی کی ایک وجہ ان کی والدہ ماجدہ کی دعائیں بھی ہیں ۔ جو ہمیشہ لکھنے پڑھنے میں ان کی حوصلہ افزائی کرتی تھی۔ انھوں نے تحریری مقابلوں میں بھی نمایاں پوزیشن حاصل کی۔ رسوخ فی العلم کے لیے محقق زماں مولانا ارشاد الحق اثری اور مولانا عبدالحئی انصاری حفظہمااللہ کی خدمت میں حاضر ہونا شروع کیا اور دینی علوم و فنون میں خاطر خواہ استفادہ کیا۔ آپ کا تنظیمی تعلق جماعت غربائے اہلِ حدیث پاکستان سے ہے۔ اس کے ترجمان پندرہ روزہ ’’صحیفۂ اہلِ حدیث‘‘ کراچی کی مجلسِ ادارت کے رکن ہیں ۔ موصوف علمائے حدیث کے سلسلہ تاریخ پر عبور رکھتے ہیں ۔ اس موضوع پر ان کے لاتعداد آرٹیکلز جماعتی اخبارات اور جرائد ’’الاعتصام‘‘، ’’اہلِ حدیث‘‘، ’’ترجمان الحدیث‘‘، ’’تفہیم الاسلام‘‘، ’’نداء الاحسان‘‘، ’’دعوتِ اہلِ حدیث‘‘، ’’المنہاج‘‘، ’’حرمین‘‘ و دیگر جرائد میں شائع ہوتے رہے ہیں اور اب بھی شائع ہو رہے ہیں ۔ ماشاء اللہ آپ کا ایک خاص اسلوبِ نگارش ہے۔ جس میں سلاست، روانی، جراَتِ اظہار اور قدیم اسلاف کی رعنائی
Flag Counter