Maktaba Wahhabi

824 - 924
تحریر جھلکتی ہے۔ سلفی صاحب موصوف کو ابتدا ہی سے تاریخی کتابوں سے دلچسپی رہی ہے۔ اس ذوق نے آگے چل کر ان میں رجالِ حدیث کے موضوع پر کتب لکھنے کی تحریک پیدا کی۔ اللہ کی مہربانی سے وہ اس میدان میں خوب نام کما رہے ہیں ۔ چار اللہ کے ولی، مولانا عبدالوہاب دہلوی رحمہ اللہ اور اُن کا خاندان، عقیدہ ختمِ نبوت کے تحفظ میں علمائے اہلِ حدیث کی مثالی خدمات، مولانا ثناء اللہ امرتسری، مولانا محمدادریس ہاشمی، مورخِ اہلِ حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہم اللہ ۔( حیات و خدمات)ڈاکٹر عبدالواحد نومسلم رحمہ اللہ جیسی اہلِ حدیث شخصیات پر کتب چھپ چکی ہیں اور بعض مسودات پر کام جاری ہے۔ موصوف ماہنامہ مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ کی مجلسِ ادارت کے رکن ہیں اور گاہے بگاہے مشوروں سے نوازتے رہتے ہیں ۔ آپ بے نفسی اور تواضع کے عظیم پیکر ہیں اور ان کی زندگی جہد مسلسل اور یقین محکم سے عبارت ہے۔ ہماری دعاہے کہ اللہ تعالیٰ انھیں سلامت باکرامت رکھے۔ آمین 68۔علیم ناصری رحمہ اللہ برصغیر پاک وہند میں نامور اہلِ حدیث شعرائے کرام گزرے ہیں ، جو علم و دانش کا خزینہ تھے، جنھوں نے فی البدیہ اور بے ساختہ انقلابی، خیال انگیز اور فکر خیز شاعری کی۔ ان عظیم ترین شعرائے کرام کے گروہ میں ایک بلند نام جناب علیم ناصری مرحوم و مغفور کا بھی ہے۔ ناصری صاحب مرحوم ممتاز مصنف، دانشور اور خوبصورت لہجے کے شاعر تھے۔ آپ دینی و دنیاوی علوم کے شناور، منجھے ہوئے ادیب اور متعدد کتب کے مصنف تھے۔ اور بہت مضبوط اعصاب کے مالک تھے۔ ان کی قلمی کاوشوں میں تمام اصناف کے شعر موجود ہیں ۔ مثلاً: حمدیہ، نعتیہ، مثنوی، رباعی، نظم، غزل، رزمیہ شاعری وغیرہ پر ان کے متعدد جواہر پارے اپنی مثال آپ ہیں ۔ موصوف تاریخِ اہلِ حدیث کے شناور تھے۔ ان کی شاعری میں علمائے حدیث کی علمی، تبلیغی، مسلکی، تحریکی اور تاریخی خدمات کا تسلسل بھی پایا جاتا ہے۔ انھوں نے جماعت کے عظیم شیوخ الحدیث، خطبا، علمائے کرام کی وفات پر شعری انداز میں اپنے دکھ اور غم کو قلم بند کیا ہے۔ ناصری صاحب کی یادگار کتب میں پندرہ ہزار اشعار پر مشتمل شاہنامہ بالا کوٹ، صدارتی ایوارڈ یافتہ نعتیہ کلام ’’طلع البدر علینا‘‘، بدرنامہ، متاع دیدہ و دل شائع ہو چکی ہیں ۔ آپ کا کلام جماعتی رسائل و جرائد ہفت روزہ’’ اہلِ حدیث ‘‘ ،ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘، ہفت روزہ’’ تنظیم اہلِ حدیث‘‘، ہفت روزہ ’’غزوہ‘‘، ماہنامہ’’ المنبر‘‘ اور ماہنامہ’’ تفہیم الاسلام‘‘ وغیرہ میں شائع ہوتا رہا ہے، نیز قومی اخبارات روزنامہ’’ انصاف‘‘، روزنامہ ’’جراَت‘‘ وغیرہ میں بھی قومی و ملی حالات پر قطعات کی صورت میں تبصرے بھی شائع ہوتے رہے ہیں ۔ آپ کا کلام فصاحت و بلاغت، لطافت و نزاکت، متانت اور ترنم کی تمام صفات سے موصوف ہے۔ دیکھئے نمونہ کلام: رہِ توحید میں عظمت کا پہلا کارواں ہم ہیں علم برداری اسلام کا عزم جواں ہم ہیں وہ ہم ہیں جن سے سیلِ شرک و بدعت ڈر کے چلتا جلال و سطوت ایمان کا بحر بیکراں ہم ہیں
Flag Counter