Maktaba Wahhabi

832 - 924
(5)۔ ’’نماز نبوی‘‘ ڈاکٹر شفیق الرحمان زیدی حفظہ اللہ کی اس کتاب کا سندھی میں ترجمہ کر رہے ہیں ۔ سندھی زبان میں آپ کی علمی کاوشیں دیکھ کر یہ کہا جاسکتاہے کہ اس زبان میں ان کی تخلیقی ادب کی ترسیل، ترویج اور تحفظ سے ان کا شمار سندھی مشاہیر علما میں کیا جائے گا۔ آپ کی اردو اور سندھی تحریروں سے ادبی نظریہ اور ادبی تخلیقات کے تخلیقی سلسلہ عمل اور عمومی قوانین کو سمجھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ آپ کی تحریر میں ادب کی چاشنی، شگفتگی اور حلاوت پائی جاتی ہے۔ ان کے ہاں نقد فن کا امتزاجی رویہ بھی ملتاہے۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔ مولانا ابو سفیان محمد خان محمدی حفظہ اللہ اپنے گاؤں ملکانی ضلع بدین میں ایک دینی ادارہ ’’مرکز للتعلیم والتربیۃ‘‘ کے نام سے قائم کر کے دینی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ آپ کو ۱۹۹۴ء میں محدث دیارِ سندھ علامہ سید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کی رفاقت میں رہنے کا شرف حاصل ہوا تھا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انھیں سلامت رکھے، وہ یونہی علم و ادب کے میدان میں ترقی کرتے رہیں ۔ آمین 74۔ڈاکٹر مسعود ثاقب گوجر زیروی مولانا شہاب الدین ثاقب زیروی رحمہ اللہ تحریکِ پاکستان کے عظیم راہنما تھے۔ آپ جماعت اہلِ حدیث برصغیر پاک وہند کی اونچی شخصیت اور پنجابی زبان کے قادر الکلام شاعر تھے۔ آپ اکثر بڑے جلسوں میں مدعو ہوتے اور غزنویوں ، لکھویوں روپڑیوں اور مولانا ثناء اللہ امر تسری رحمہ اللہ کی خدمات و دینی احوال کو منظوم انداز میں سناتے، جس سے حاضرین عش عش کر اُٹھتے۔ ڈاکٹر مسعود ثاقب گوجر زیروی حفظہ اللہ اسی ادیب شہیر عالمِ دین کے صاحبزادے ہیں ۔ آپ کئی حوالوں سے ملتان شہر میں متعارف ہیں ۔ ڈاکٹر ہیں اور ممتاز آباد میں کلینک کرتے ہیں ۔ دوسرا جماعت اہلِ حدیث(روپڑی گروپ)کے روحِ رواں ہیں ۔ مقامی تنظیمی و تبلیغی پروگراموں میں پیش پیش رہتے ہیں ۔ تیسرا سیاست سے انھیں خاص شغف ہے۔ ملتان کی سیاست میں بھی ان کا اچھا خاصا وزن تصور کیا جاتا ہے۔ نواب زادہ نصر اللہ خان مرحوم کی قومی وطن پارٹی میں جنرل سیکرٹری کے عہدے پر فائز رہے۔ نواب صاحب مرحوم کے ساتھ آپ کے دیرینہ تعلقات تھے۔ آپ کا سب سے اہم تعارف یہ ہے کہ قومی اخبارات کے لکھاری ہیں ۔ روزنامہ ’’نوائے وقت‘‘ ملتان میں آپ کے سیکڑوں کالمز شائع ہو چکے ہیں ۔ آپ لکھتے کیا ہیں ؟ موتی پروتے ہیں ۔ ایک ایک لفظ سے صداقت کی خوشبو آتی ہے۔ ہفت روزہ ’’تنظیم اہلِ حدیث‘‘ لاہور میں آپ کے مضامین شائع ہوتے رہتے ہیں ، جو علم و عرفان کا گنجینہ ہوتے ہیں ، جنھیں پڑھ کر یکسوئی بھی حاصل ہوتی ہے اور قلب کی تسکین بھی۔ ڈاکٹر صاحب میرے دوست ہیں ۔ مَیں انھیں درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے کالمز اور مضامین کو کتابی شکل دیں ۔ مجھے اُمید ہے کہ ان کی تصنیفات علما، ادبا اور علمی ذوق رکھنے والے تمام اصحابِ فکر کے لیے جوہر استفادہ اور نعمتِ غیر مترقبہ ثابت ہوں گے۔ دعاہے کہ اللہ تعالیٰ
Flag Counter