Maktaba Wahhabi

834 - 924
روزہ ’’الاعتصام‘‘ ، ’’تفہیم الاسلام‘‘، ’’ترجمان الحدیث‘‘ و دیگر مشہور اخبارات و جرائد میں چھپتا رہا ہے اور اب بھی الحمدللہ چھپ رہا ہے، ایک ناول ’’۔۔۔ رات بیت گئی‘‘ لکھا ہے، جو ہنوز طبع نہیں ہو سکا۔ دو مجموعہ ہائے کلام زیرِ ترتیب ہیں ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی علمی توانائیوں میں مزید اضافہ فرمائے اور آپ کی عمر دراز فرمائے۔ آمین 76۔اطہرنقوی ہندوستان میں اہلِ حدیث کی صف میں جو نامور ادیب اور شعراء موجود ہیں ، وہ اپنی معنی آفرینی اور خیالات کی جودت کی وجہ سے اپنے معاصرین سے ممتاز نظر آتے ہیں ۔ دہلی کے جناب اطہر نقوی کے کلام پر ایک نظر ڈالیے، جو اپنی مثال آپ ہے۔ موصوف شعرگوئی کی وادی پُرخار میں اُترے تو کئی ایک اصنافِ سخن میں اپنا لوہا منوایا۔ آپ کے کلام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے پاس علم کا مخزن بے بہا ہے۔ آپ نے اپنی شاعری اور ادبی تحریروں سے یہ ثابت کیا کہ لفظ ایک زندہ قوت ہے۔ وہ نثر میں ہو یا شعر میں ، وہ سرکشوں کے سرخم کر سکتاہے اور پتھر دلوں کو موم کر سکتا ہے، لیکن اس ہتھیار کو طریقے سے استعمال کرنے کا فن آنا چاہیے۔ اس کے لیے ایک قرینے کی ضرورت ہے۔ میں پورے وثوق سے کہہ سکتا ہوں ، اطہر نقوی صاحب کی پوری شعری روایت اسی قرینے سے عبارت ہے۔ ایک عرصہ قبل میں نے ’’ترجمان‘‘ دہلی میں ان کی بعض نظموں اور غزلوں کا مطالعہ کیا تھا تو ان کے کلام میں فکر و خیال اور جذبہ و احساس میں سنجیدگی اور اظہار کی متانت نظر آئی۔ اصل میں انھوں نے اپنی جوان فکری سے اس دور میں اپنی ایک علاحدہ شناخت بنالی ہے۔ میں اطہر نقوی صاحب کی ادبیانہ شخصیت پر تفصیلاً لکھنا چاہتا ہوں ۔ انڈیا کے یا پاکستان کے کسی صحافی دوست کے پاس ان کے متعلق معلومات ہوں یا ان کا مجموعہ کلام ہو تو مجھے ضرور مطلع کیجیے، تاکہ میں خاطر خواہ استفادہ کر سکوں ۔ موصوف علم و ادب کا حسین سنگم ہیں اور اس روایت کے امین بھی۔ دعاہے کہ الٰہ العالمین آپ کی رفتارِ عمر میں برکت عطا فرمائیں اور آپ کی علمی اور عملی کاوشوں کو قبول فرمائے۔ آمین 77۔مولانا نثار احمد اصغر فیضی نیپال ایک غیر اسلامی ملک ہے، لیکن اللہ تعالیٰ نے اپنے وعدۂ نور توحید و سنت کی تکمیل کرنے کے لیے یہاں بھی اسلام کا سرسبز پودا لگایا ہے۔ بفضل اللہ تعالیٰ حاملینِ مسلک اہلِ حدیث یہاں کثیر تعداد میں آباد ہیں ، ان کے اپنے دینی ادارے قائم ہیں ، جو شب و روز کتاب و سنت کا پرچار کرنے میں مصروف ہیں ۔ یہاں کا ایک معروف ادارہ جامعہ محمدیہ غلہ منڈی بھیرہوا ہے۔ مولانا نثار احمد اصغر فیضی حفظہ اللہ اس درس گاہِ علمی میں منصبِ تدریس پر فائز ہیں ۔ آپ علوم و فنونِ اسلامیہ کے ماہر، محقق، نقاد، نامور خطیب اور اردو شعر و ادب کے شناور ہیں ۔ مجھے حضرت فیضی صاحب کا کچھ خاص شخصی تعارف نہیں مل سکا۔ صرف ایک نظم ہی پڑھی ہے، جو انھوں نے
Flag Counter