Maktaba Wahhabi

84 - 924
مولانا محمد اسحاق بھٹی مرحوم۔۔ ایک عبقری شخصیت! تحریر: جناب ایس ایم طارق(لندن) وطنِ عزیز کے علمی حلقوں کی ایک عہد ساز شخصیت مولانا محمد اسحاق بھٹی ۹۱ سال کی عمر میں راہی ملکِ بقا ہوئے۔ مولانا بھٹی مرحوم ان ہستیوں میں سے تھے جن کے دم قدم سے علم و ادب کی روشنی پھیلی۔ مرحوم زندگی بھر علم کا نور پھیلاتے رہے۔ ملک کے معروف علمی ادارے ’’ادارہ ثقافتِ اسلامیہ‘‘ میں ۳۲ سال خدمات انجام دیں اور وہاں عظیم الشان علمی کارنامے سرانجام دیے، جن میں علوم و فنون کا انسا ئیکلوپیڈیا ’’فہرست ابن ندیم‘‘ اور ’’فقہائے ہند‘‘ دس جلدوں پر مشتمل ایک شاہکار کی حیثیت رکھتا ہے، جس میں بلا تفریق مسلک و فقہ پندرہ سو اصحابِ علم و فضل کا تذکرہ نہایت عقیدت و احترام سے تحریر کیا گیا ہے۔ پہلی صدی ہجری سے لے کر تیرھویں صدی تک کے فقہا، علما اور اہلِ کمال کے حالاتِ زندگی جس میں برصغیر(پاک و ہند)میں قدم رنجہ فرمانے والے ۲۵ صحابہ کرام، ۴۲ تابعینِ کرام اور ۱۸ تبع تابعین کے حالاتِ زندگی انتہائی جانفشانی سے مرتب کیے گئے ہیں ۔ مولانا بھٹی مرحوم کی خدمات کا احاطہ ناممکن ہے، ان کا قلم اخبار و جرائد میں بھی عرصہ دراز تک جلوہ گر رہا۔ ۲۵سال مسلسل لاہور کے معروف دینی ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ کے مدیر رہے۔ روزنامہ ’’امروز‘‘ میں بھی لکھتے رہے، ملک کے نامور صحافی مجیب الرحمٰن شامی کے ’’قومی ڈائجسٹ‘‘ میں تاریخ اور اسلامی مضامین تحریر کرتے اور علم و عرفان کے موتی بکھیرتے رہے۔ وطن کی عظیم علمی دانش گاہ پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے شائع ہونے والے انسا ئیکلوپیڈیا آف اسلام ’’دائرۃ المعارف الاسلامیہ‘‘ میں تیس سے زیادہ مقالات ان کی فکری و علمی کاوشوں کا نتیجہ ہیں ۔ علم مرحوم کا اوڑھنا بچھونا تھا۔ ۲۵؍ دسمبر ۱۹۶۵ء میں ریڈیو پاکستان پر پہلی تقریر نشرہوئی، پھر صراطِ مستقیم، آیاتِ بینات، سیرتِ طیبہ صلی اللہ علیہ وسلم اور زندہ تابندہ جیسے پروگراموں سے علم و فکر کی روشنی پھیلاتے رہے۔ مرحوم کو قدرت کی طرف سے روشن فکر، سلجھا ہوا اور درد مند دل جیسی لازوال نعمتوں سے نوازا گیا، اس کے علاوہ قدرت کی مہربانیوں نے انھیں ملک کی نامور اہلِ علم و کمال شخصیتوں رئیس احمد جعفری رحمہ اللہ ، مولانا محمد حنیف ندوی، سید جعفر شاہ پھلواروی، مولانا داود غزنوی، مولانا عطاء اللہ حنیف اور ’’آبِ کوثر‘‘ کے مصنف شیخ محمد اکرام رحمہم اللہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا موقع فراہم کر دیا۔ علم کے شہسوار مولانا بھٹی مرحوم ۱۹۲۵ء میں ریاست فریدکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آزادیِ وطن کی تحریک عروج پر تھی۔
Flag Counter