Maktaba Wahhabi

217 - 467
لگے تو اپنے والد محترم کو الوداعی سلام کہنے کےلیے حاضر ہوئے۔ انہیں خوف تھا کہ کہیں یہ آخری سلام نہ ہو۔ وہ بار بار والد کے ہاتھ کو بوسہ دئیے جا رہے تھے۔ اور بار بار پوچھتے جاتے تھے کیا آپ مجھ سے راضی ہیں۔ بار بار والد کے ماتھے کو چومتے اور وہی سوال دھراتے۔ والد محترم جواب دیتے تھے ’’بے شک میں تم سے راضی ہوں ‘‘ چنانچہ شاہ عبدالعزیز نفسیاتی لحاظ سے مطمئن ہو کر حجاز کی طرف روانہ ہوئے۔ باپ بیٹے کی یہ ملاقات واقعی آخری ثابت ہوئی۔ شاہ عبدالعزیز نے اپنے والد کا احترام ایک ایسے مطیع و فرماں بردار بیٹے کی طرح کیا جس کی مثال ملنا مشکل ہے۔
Flag Counter