Maktaba Wahhabi

283 - 467
اس طرح کا ایک اور قصہ ہے کہ ایک دن وہ بیٹھے ہوئے تھے۔ ان کے پاس فیصل الدویش، فیصل بن حشر اورہباش بن ہرشان نامی قبائلی سردار تھے۔ العجمان کے ایک شخص نے کجھور پرچڑھ کر نشانہ باندھ کر شاہ عبدالعزیز پر گولی چلا دی۔ انہوں نے دیکھا کہ گولی ان کے جسم پر لگی فیصل الدویش سردار نے پوچھا ’’ اے عبدالعزیز آپ ٹھیک تو ہیں ‘‘ شاہ عبدالعزیز نے جواب دیا ’’ ہاں میں ٹھیک ہوں۔ انہوں نے ان سرداروں سے بھی پوچھا کہ وہ ٹھیک ہیں تھوڑی دیر کے بعد انہوں نے اپنے ارد گر د جانبازوں سےکہا کہ ’’ تم لوگ یہاں سے چلے جاؤ۔ میں ان سرداروں سے کچھ ضروری بات کرنا چاہتا ہوں۔ ‘‘ جب وہ دور چلے گئے تو شاہ عبدالعزیز نے نہایت اطمینان سے جواب دیا کہ گولی میرے ران میں لگی ہے لیکن اللہ کا فضل ہے میں ٹھیک ہوں میں آپ سے اجازت چاہتا ہوں کہ میں زخمی ہوں ‘‘عباس نامی شخص سے کہا کہ ’’ یہ قالین ہٹا دو تاکہ کسی کو خون نظر نہ آئے ‘‘ اور اپنے خیمہ میں چلے گئے۔ ران پر پٹی باندھی اور کپڑے تبدیل کر کے باہر آئے۔ فوجیوں میں سے کسی کوبھی پتا نہ چلا کہ وہ زخمی ہو چکے ہیں۔
Flag Counter