Maktaba Wahhabi

295 - 467
بیٹوں کو نصیحت حافظ وھبہ نے شاہ عبدالعزیز کی سخاوت کے بارے میں ایک قصہ لکھا ہے۔ ’’ ایک دن شاہ عبدالعزیز ریاض میں سیر کے لیے کار میں جارہے تھے۔ اس کار میں ان کے بھائی شہزادہ عبداللہ بن عبدالرحمٰن اور حمزۃ غوث کے علاوہ میں(حافظ وھبہ)بھی تھا۔ ہمارے ساتھ شہزادہ عبدالمجید بھی تھے(آج کل مدینہ منّورہ کا گورنر ہیں)۔ اس وقت ان کی عمر 5 سال تھی۔ شہزادہ کو انہوں نے کچھ ریال دئیے وہ ان کو دیکھ کر حیران ہوئے اور پوچھا ان کا کیا کروں۔‘‘ شاہ عبدالعزیز نے کہا ’’ ان کو بھائیوں پر تقسیم کرو ‘‘ اس نے ہم میں تقسیم کر دیا۔ ہم نے ان خادموں کو دیا جو گاڑی کے دائیں بائیں کھڑے تھے۔ حمزہ غوث نے اپنا حصہ جیب میں ڈال لیا۔ شاہ عبدالعزیز نے تھوڑی دیر بعد شہزادہ سے پوچھ لیا کہ کیا ہوا۔ ریال کہاں ہیں ؟ اس نے بادشاہ کو اپنے خالی ہاتھ دکھا دئیے۔ شاہ عبدالعزیز نے شہزادے سے کہا کہ اپنے پاس جو کچھ بھی ہو اسے خرچ کرناچاہیے۔ سخاوت کا معاوضہ اللہ تعالیٰ ضرور دیتا ہے۔ شاہ عبدالعزیز شہزادے کو اور ریال دئیے جو اس نے غریب خدمت گاروں میں تقسیم کر دئیے۔ شاہ عبدالعزیز نے پھر پوچھا ’’ ریال کہاں ہیں ؟ تم نے خرچ کر دئیے ‘‘ اس نے جواب ہاں میں دیا۔ میں سمجھ گیا کہ بادشاہ عبدالعزیز اپنے بچوں کو انفاق فی سبیل اللہ کا سبق سکھا رہا ہے۔ ان کے دل میں یہ بات ڈالنا چاہتے تھے کہ سخی کبھی بھی غریب نہیں ہوتا۔
Flag Counter