Maktaba Wahhabi

47 - 467
کرنل بیلی کا اعتراف(Colonel Leuvis Pelly) خلیج عرب میں برطانوی حکومت کانمائندہ کرنل بیلی(Colonel Leuvis Pelly)1865ء میں ریاض کے دورہ پر آیا تھا۔ وہ کہتا ہے کہ ریاض اور نجد کے ارد گرد کے علاقہ کے تمام لوگ اس بات کا کھل کر اعتراف کرتے ہیں کہ فیصل بن ترکی ایک ایسے حکمران تھے جن کی تاریخ میں مثال ملنا مشکل ہے۔ وہ سخت لیکن انصاف والے حکمران تھے۔ انہوں نے تمام قبائل کو متحد کردیا تھا۔ ان کے دلوں میں اچھی عادات پیدا کر کے ان کو زراعت اور تجارت کی طرف مائل کر دیا تھا۔ امام فیصل بن ترکی جب 1865ء میں امام فیصل بن ترکی کا انتقال ہوا، ان کے چار صاحبزادے تھے عبداللہ، سعود، محمد اور عبدالرحمٰن(یہ شاہ بعدالعزیز کے والد تھے)۔ امام فیصل کے انتقال کے بعد ان کے بڑے صاحبزادے عبداللہ حکمران ہوئے لیکن امام فیصل کی زندگی ہی میں ان کے اور ان کے بھائی سعود کے درمیان حکمرانی پر اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔ جب عبداللہ بن فیصل حکمران بن گئے تو سعود فیصل ریاض سے نکل کر ان کی مخالفت کرنے لگے اور ان کے درمیان کئی جھڑپیں ہوئیں۔ عبداللہ بن فیصل نے 1865ء سے 1871ء تک پہلی بار حکمرانی کی۔ 1871ء میں سعود نے ریاض پر قبضہ کر لیا اور عبداللہ بن فیصل کو جلاوطن کر دیا۔ جب 1875ء میں سعود بن فیصل کا انتقال ہوا اور تھوڑے عرصے تک امام عبدالرحمن بن فیصل حکمران رہے لیکن جب عبداللہ بن فیصل جلاوطنی سے واپس آئے تو ان کے احترام میں امام عبدالرحمٰن بن
Flag Counter