Maktaba Wahhabi

53 - 467
دسترس حاصل کر چکے تھے۔ آپ گھوڑے اور اونٹ کی سواری میں بھی ماہر ہوچکے تھے۔ تیراندازی اور بندوق چلانے کی تربیت مکمل ہو چکی تھی۔ اس تمام تر تربیت میں امام عبدالرحمٰن کی ذاتی نگرانی بھی شامل تھی۔ سیاسی تعلیم والد ان کو ہمیشہ سفر میں ساتھ رکھتے تھے اور امراء اور بزرگوں کی محفلوں میں ساتھ لے جاتے تھے۔ والد کا حکم تھا کہ وہ بزرگوں کی محفلوں میں حاضری دیا کریں تاکہ انہیں بزرگوں پر گزرے ہوئے حالات کا اندازہ ہو سکے۔ علماء کی مجلسوں کے خاتمہ پر امام عبدالرحمٰن آل سعود اپنے بیٹے عبدالعزیز سے پوچھتے تھے کہ انہوں نے کیا سنا ؟ ان کے اقوال کے بارے میں تمہاری کیا رائے ہے ؟ ساتھ ہی ساتھ ان سے یہ بھی معلوم کرتے تھے کہ اگر تم بڑے ہوتے تو اس موقعہ پر کیا کرتے عبدالعزیز ان تمام سوالوں کا اپنی صوابدید کے مطابق جواب دیتے اور پھر اس پر گفتگو ہوتی۔ ریاض پر الرشید کے غلبہ کی وجہ سے شاہ عبدالعزیز اپنے والد گرامی کے ہمراہ کویت چلے گئے۔ وہاں الشیخ مبارک الصباح کی حکمرانی تھی۔ شاہ عبدالعزیز اپنے خاندان پر گزرنے والی مشکلات کے بارے میں سوچا کرتے تھے کہ ان کے والد کس طرح کویت میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے۔ وہ ہمیشہ اپنےملک کے بارے میں پریشان رہتے۔ اس کی تعمیر و ترقی کا خواب دیکھتے رہتے تھے۔
Flag Counter