Maktaba Wahhabi

83 - 467
پرہیز گاری کرو۔ اور قوم کا ہر فرد خواہ والی ہو یا عام شہری وہ تمہارا محاسبہ کر سکتا ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے بارے میں بہت غیرت والا ہے۔ اس دن کو یاد کرو جب تمہیں نہ مال نہ حکمرانی نہ جاہ و منصب اور نہ بیٹے فائدہ دے سکیں گے۔‘‘ ویسے تو یہ الفاظ بہت مختصر ہیں لیکن ان میں حکمرانی کے تمام اسرار و رموز پوشیدہ ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ کبھی بھی شہزادہ عبدالعزیز نے زندگی یا حکمرانی کے دوران ان نصائح سے روگردانی نہیں کی جو انہوں نے والد امام عبدالرحمٰن سے سنی تھی۔ تمام لوگوں نے نجد کے حکمران کی حیثیت میں ان کی بیعت کی۔ اس وقت ان کی عمر صرف 22سال تھی۔ والد امام عبدالرحمٰن نے سعود الکبیر کی تلوار انہیں عنایت کی۔ تلوار دینے کا اشارہ یہ تھا کہ بیعت صحیح ہوئی ہے۔ والد نے اپنے بیٹے کو رہائش کے لیے آل سعود کا محل دے دیا اور خود عجلان والے گھر میں منتقل ہو گئے۔
Flag Counter