Maktaba Wahhabi

249 - 665
مولانا عبدالغفار نشر مہدانوی صوبہ بہار (ہندوستان) کے اہل حدیث علماء میں ایک جلیل القدر عالم مولانا عبدالغفار نشرمہدانوی تھے۔افسوس ہے ان کی تاریخ ولادت ووفات کا پتا نہیں چل سکا۔وہ حضرت میاں سید نذیر حسین دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد تھے اور میاں صاحب ہی سے سند حدیث حاصل کی تھی۔ مولانا عبدالغفار نشر کا اصل وطن”مہدانواں“تھا جو مضافات منیر میں ایک مشہور گاؤں تھا۔لیکن وہ چھپرے میں اقامت گزیں ہوگئے تھے۔حضرت مولانا محمد ابراہیم آروی کے قائم کردہ مدرسہ احمدیہ آرہ کے سرگرم رکن اور مخلص تریں خادم تھے۔انھوں نے مولانا آروی کی فرمائش پر امام بخاری کی معروف کتاب ”الادب المفرد“ کا”سلیقہ“ کے نام سے اردوترجمہ کیا تھا۔یہ ترجمہ شدہ کتاب 1309ھ میں مولانا آروی نے بڑے اہتمام سے اپنے مطبع خلیلی(آرہ) سے شائع کی تھی۔اس دور کے ہندوستانی اہل علم میں اس ترجمے کو بہت پسند کیا گیا تھا اور مدرسہ احمدیہ سے تعلق رکھنے والے شائقین علم میں خاص طور سے اس کتاب کو پذیرائی حاصل ہوئی تھی۔ الادب المفرد کا ترجمہ(سلیقہ) تیرہ سو اٹھائیس(1328)حدیثوں پر مشتمل ہے اور بامحاورہ شگفتہ ترجمہ ہے۔پوری کتاب تین حصوں میں ختم ہوئی ہے۔ترجمے کی زبان کانمونہ ملاحظہ ہو۔ ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بغض مت رکھا کرو۔حسد مت کیا کرو۔اترامت جایاکرو۔خدا کے بندو سب بھائی بھائی بن جاؤ اور مسلمان کو تین دن سےزیادہ چھوڑنا حلال نہیں۔“(صفحہ:88) ترجمے کا ایک اور نمونہ ملاحظہ فرمائیے: ”ابن عمر رضی اللہ کہتے ہیں کہ حضرت عمررضی اللہ عنہ نے ایک ریشمی حلہ دیکھ کر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو حضور لے لیتے اور جمعہ اور جب باہر کےلوگ حضورمیں آتے، تب پہنتے۔آپ نے فرمایا اس کو تو کوئی بدنصیب شخص ہی پہنے پھر اسی قسم کے کئی حلے بطور ہدیہ کے آئے تو آپ نے اس میں سے ایک حلہ حضرت عمر کوبھی تحفہ بھیجا توحضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضر ہوکر عرض کی کہ حضور نے مجھے یہ بھیج دیا۔حالانکہ میں اس کے بارے میں وہ بات سن چکا ہوں جو آپ نے فرمائی تھی۔آپ نے فرمایا ہم نے تمھیں پہننے کو نہیں دیا بلکہ اس واسطے دیا ہے کہ تم اس کو بیچ ڈالویا
Flag Counter