Maktaba Wahhabi

351 - 665
مولانا سلطان محمود حضرت مولانا سلطان محمود(دارالحدیث محمدیہ جلال پور پیر والا، ضلع ملتان) نے 4۔نومبر 1995ء کو وفات پائی۔مندرجہ ذیل سطور میں حدیث رسول( صلی اللہ علیہ وسلم) کے متعلق ان کی خدمات کا ذکر کیاجاتا ہے۔ان کی تدریسی جدوجہد 1934ء سئے لے کر 1995ء تک ساٹھ سال سے زیادہ عرصہ جاری رہی۔اس اثناء میں بے شمار علماء وطلباء نے ان سے حصول فیض کیا اور آگے لاتعداد حضرات کو مستفید فرمایا۔مولانا مرحوم استاذ الاساتذہ تھے۔[1] حضرات کے سوانح حیات سے متعلق ان کے شاگرد رشید شیخ الحدیث مولانا محمد رفیق اثری نے ”مولانا سلطان محمود محدث جلال پوری“ کے نام سے ایک مستقل کتاب لکھی ہے جو ساڑھے چار سو صفحات پر مشتمل ہے اور مارچ 2006ء میں ادارہ نشر واشاعت جلال پور پیر والا نے شائع کی ہے۔نہایت معلومات افزا کتاب ہے۔ حدیث کے سلسلے میں حضرت کی تحریری خدمات مندرجہ ذیل ہیں۔ 1۔فتح الحمید الباری شرح کتاب التوحید الامام البخاری رحمۃ اللہ علیہ(غیر مطبوع) صحیح بخاری کی آخری”كتاب الرد علي الجهمية وغيرهم التوحيد“ کی یہ مختصر شرح ہے۔ کتاب بڑے سائز کے 258 صفحات پر مشتمل ہے اور ان الفاظ سے شروع ہوتی ہے۔ الحمدللّٰه وحده والصلاة والسلام علي من لا نبي بعده ورضوان اللّٰه علي الذين لم ينسوا عهده۔اما بعد فهذه فوائد بهية لكشف ما وضعه البخاري من رموز خفية في صحيحه للرد علي الجهمية وسميتها فتح الحميد الباري في شرح كتاب التوحيد من صحيح البخاري۔ كتاب كا اختتام درج ذيل الفاظ پر ہوتا ہے۔ (ليكن هذا ٓآخر مااردت ان اذكره واسال اللّٰه حسن العاقبة في الدنيا والٓاخرة وان يصلي ويسلم علي سيد الاولين والآخرين وعلي اتباعه الاتقياء المكرمين والحمدللّٰه رب العالمين (ابويحييٰ سلطان محمود دار الحديث
Flag Counter