Maktaba Wahhabi

357 - 665
مولانا ابو الفضل عبدالحنان علوی برصغیر کے ایک ممتاز اہل حدیث عالم دین مولانا ابو الفضل عبدالحنان علوی تھے جو موضع کوس ضلع گیا(صوبہ بہار، ہندوستان) میں پیدا ہوئے۔موجودہ جغرافیائی اعتبار سے موضع کوس صوبہ بہار ضلع نوادہ میں شامل ہے۔ مولانا عبدالحنان کی تاریخ پیدا ئش میں کچھ اختلاف ہے۔ پندرہ روزہ”الارشاد جدید“(کراچی) کے15۔جوالائی1996؁ءکے شمار ے میں نسیم احمد باغپتی نے ان کی تاریخ پیدائش 1897؁ء لکھی ہے، لیکن ان کے نواسے جناب مظہر الحق صاحب فرماتے ہیں کہ وہ 1901؁ء میں پیدا ہوئے تھے۔ مولانا عبدالحنان صوبہ بہار کے”ملک“خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کا نسب نامہ سید ابراہیم عرب ملک بیاسے ملتا ہے اور یہ سلسلہ ساتویں پشت میں حضرت پیر سید عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ تک پہنچتا ہے۔حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت سید عبدالقادر جیلانی کے جدامجد تھے اور مولانا ابو الفضل عبدالحنان اپنی نسبت ان کی طرف کر کے علوی کہلاتے تھے۔ مولانا ممدوح کے والد گرامی کا نام عبد اللہ تھا، انھوں نے فارسی اور اُردو کی ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی۔ اس کے بعد انھیں بہار شریف کے مدرسہ عزیزیہ میں داخل کرادیا گیا۔ اسی مدرسے سے انھوں نے فراغت حاصل کی۔ صوبہ بہار میں اہل حدیث کی معروف درسگاہ اس زمانے میں ”مدرسہ احمد یہ آرہ تھی۔“ مولانا عبدالحنان علوی نے اس مدرسے میں بھی حصول علم کیا اور سند فراغ لی۔ تفسیر و حدیث اور درس نظامی کا مروجہ نصاب مکمل کرنے کے بعد وہ دیوبند گئے اور ہاں کے دارالعلوم سے منطق و فلسفہ وغیرہ علوم کی کتابیں پڑھیں۔ پھر عازم دہلی ہوئے اور وہاں اہل حدیث کی مسجد کلاں میں خطیب مقرر کیے گئے اور پھر تقسیم ملک تک دہلی ہی میں رہے۔ مولانا عبدالحنان علوی دہلی آنے کے بعد جمعیت علمائے ہند سے وابستہ ہو گئے تھے اور ایک عرصے تک اس کے ناظم اعلیٰ کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیتے۔ رہے۔ جمعیت علمائے ہند کے پلیٹ فارم پر انھوں نے تحریک آزادی برصغیر کے لیے بڑی جدو جہد کی اور اس راہ میں بہت سی تکلیفیں برداشت کیں۔ جماعت اہل حدیث کی خدمت کے سلسلے میں وہ آل انڈیا اہل حدیث کانفرس سے منسلک اور اس کے سرگرم رکن تھے۔ انھوں نے آل انڈیا موتمر اہل حدیث کے نام سے بھی اہل حدیث کی تنظیم
Flag Counter