Maktaba Wahhabi

424 - 665
مولانا عبدالغفار رضامرانی ضامران کا علاقہ کم و بیش تین سو کلگوں پر مشتمل ایک پہاڑی علاقہ ہے۔ اس کے شمال اور مغرب میں ایرانی بلوچستان واقع ہے جسے بم پشت، صلامی کوہ، ہنگ، مورتان، سرباز وغیرہ کہا جاتا ہے۔ مشرق کی طرف پروم اور پنجگورہیں۔ جنوب کی طرف بلیدہ اور عاصمہ مکران کا علاقہ ہے اور ساحل مکران گوادر، پسنی اور ماڑہ ہے۔ یہ علاقہ نہ زیادہ سرد ہے اور نہ زیادہ گرم۔ معتدل آب و ہواکا علاقہ ہے۔ اسی لیے اس علاقے میں سردی اور گرمی دونوں قسم کی کاشت ہوتی ہے۔مثلاً چاول، کھجور، آم، انگور، انار، سیب وغیرہ میوہ جات۔اس کا پانی ندیوں اور چشموں کا ہے۔ مولانا عبدالغفار کا تعلق اسی ضامران سے ہے اور وہ ضامرانی کہلاتے تھے۔ بلوچوں کے بعض قبائل یعنی رند، آسکانی اور ہوت وغیرہ اسی نواح سے تعلق رکھتے ہیں۔ بلوچستان کے علاقہ ضامران کے لوگ بھائی چارگی، باہمی تعاون، امانت داری، حق گوئی میں بے مثال سمجھے جاتے ہیں۔زبان کےاتنے پکے جو بات کہہ دی اس پر پورا اترتے ہیں۔ خود داری، جفاکشی، مہمان نوازی، بہادری اور دوسروں کی عزت و احترام کی حفاظت میں مشہور ہیں۔ مولانا عبدالغفارضامرانی کی ولادت کے زمانے میں اس علاقے میں بچے کی تاریخ پیدا ئش کے اندران کا زیادہ رواج نہیں تھا۔ولادت کا انتساب علاقے میں رونما ہونے والے کسی بڑے واقعہ یا حادثے کی طرف کیا جاتا تھا۔مثلاً فلاں شخص اس وقت پیدا ہوا تھا جب غمی یا خوشی کا فلاں واقعہ پیش آیا تھا۔ علاقے میں فلاں بیماری پھیلی تھی یا فلاں حادثہ ہوا تھا۔ کچھ اسی قسم کی تاریخ تھی اور اسی قسم کا کیلنڈر۔ اب بھی اس نواح کے بعض علاقوں میں یہی سلسلہ چلتا ہے۔اسی لیے مولانا عبدالغفارضامرانی کی تاریخ ولادت کے بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا مشکل ہے۔ البتہ ان کی اسناد پر تاریخ پیدا 1352؁ ھ لکھی ہے۔ جو(23۔1933؁ءبنتی )وہ ضامران کے مشہور علاقے”شومزار“میں پیدا ہوئے۔ مولانا عبدالغفارضامرانی کا خاندان مولانا عبدالغفارضامرانی کے حالات بیان کرنے سے پہلے چند الفاظ میں ان کا خاندانی پس منظر بیان کرنا ضروری ہے۔ مولانا عبدالغفار کے والد کا نام کہداد محمد اور دادا کا کہداد گمانی تھا۔ مولانا
Flag Counter