Maktaba Wahhabi

178 - 406
انصار سے فرمایا: ’’تم میرے بعد نفسا نفسی دیکھو گے۔ پس تم صبر کرنا، حتیٰ کہ حوض کوثر پر اللہ اور اس کے رسول سے جا ملو۔‘‘ حضرت انس کہتے ہیں :’’ ہم نے صبرنہیں کیا ۔‘‘ حضرت علاء بن المسیب اپنے والد محترم سے روایت کرتے ہیں ، وہ فرماتے ہیں :’’ میری ملاقات حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے ہو گئی۔ میں نے کہا:’’ آپ کے لیے خوش نصیبی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت پائی اور درخت کے نیچے بیعت کی۔‘‘ تو آپ نے فرمایا: اے میرے بھتیجے: آپ کو پتا نہیں کہ اس کے بعد ہم نے کیا کچھ ایجاد کر لیا۔‘‘[1] جب یہ جلیل القدر صحابی، جو کہ سابقین اولین میں سے ہیں اور انہوں نے درخت کے نیچے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک پر بیعت کی، اللہ تعالیٰ ان سے راضی ہو گئے اور ان کے دلوں کا حال معلوم کر لیا اور انہیں بہت قریب کی فتح سے نوازا۔ وہ اپنے خلاف اور اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف گواہی دے رہے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نئی چیزیں ایجاد کر لی تھیں ۔ یہ گواہی اس کے بالکل مصداق ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی تھی اور آگاہ کیا تھا کہ آپ کے صحابہ آپ کے بعد بدعات ایجاد کریں گے اور اپنی ایڑیوں کے بل پھر کر مرتد ہو جائیں گے۔ پس کیا اب کسی عاقل کے لیے یہ تصدیق کرنا ممکن ہے کہ حضرات صحابہ سارے عادل ہیں جیسا کہ اہل سنت و الجماعت کہتے ہیں ۔ علمائے کرام کا اس پر ردّ ٭امام زہری سے یہ وارد ہے، کہتے ہیں کہ مجھے حضرت انس بن مالک نے خبر دی کہ: جب اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مال ِہوازن فئے میں عطا فرمایا، تو انصار میں سے کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق کہنے لگے: ’’آپ نرم پڑ گئے ہیں ، اور قریش کے ایک ایک آدمی کو سو سو اونٹ دینے لگے ہیں ۔‘‘ اور یہ بھی کہا :’’اللہ تعالیٰ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مغفرت فرمائیں ، آپ ہمیں چھوڑ کر قریش کو دے رہے ہیں اور ہماری تلواروں سے ان کا خون ٹپک رہا ہے۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ’’یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائی گئی، تو آپ نے انصار کو چمڑہ کے ایک خیمہ میں جمع کیا، ان کے علاوہ کسی اور کو ساتھ نہیں بلایا جب یہ لوگ جمع ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا:’’ آپ کی طرف سے یہ بات مجھ تک پہنچی ہے۔‘‘ تو ان کے عقلمند لوگ کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! ہم میں سے اہل رائے میں سے کسی نے کچھ
Flag Counter