Maktaba Wahhabi

214 - 406
’’میں یہ حلال نہیں سمجھتا کہ محمد بن سنان سے روایت حدیث نقل کیا کرو۔‘‘[1] فضل بن شاذان نے حمدویہ سے روایت کرتے ہوئے اپنی بعض کتابوں میں بیان کیا ہے کہ میں محمد بن سنان کی روایت نقل کرنا حلال نہیں سمجھتا۔ فضل نے بعض کتابوں میں لکھا ہے کہ ابن سنان عبداللہ نہیں دوسرا ہے، یہ بڑا مشہور جھوٹا انسان تھا جیسا کہ ابۃ خطاب وغیرہ۔[2] سید ہاشم معروف نے کہا ہے: محمد بن سنان پر تہمت ہے کہ وہ ائمہ اہل بیت پر جھوٹ بولا کرتا تھا۔ فضل بن شاذان سے یہ بھی منقول ہے کہ اس نے کہا ہے: ’’میں تمہارے حلال قرار نہیں دیتا کہ تم محمد بن سنان کی احادیث روایت کرو اور بعض کتب میں اسے ابی الخطاب یونس بن ظبیان اور یزید الصائغ وغیرہ کی طرح جھوٹا کہا گیا ہے ۔[3] اس کے بارے میں یہ بھی کہا ہے کہ فضل بن شاذان نے اس کے بارے میں کہا کہ وہ مشہور جھوٹا تھا۔ اکثر علماء شیعہ کا اس کی تکذیب پر اتفاق ہے۔[4] ۱۰۔ احادیث حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا: تنقید نگار حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایات اور ان کی اسناد نقل کرنے کے بعد پورے اعتماد سے کہتا ہے: ان میں سے کوئی ایک سند بھی طعن و قدح سے خالی نہی۔ اس بنا پر یہ روایات ساقط الاعتبار اور ناقابل احتجاج ہیں ۔ اب ہم ان اسناد اور ان پر تنقید پر ایک نظر ڈالتے ہیں ۔ اولاً:.... اسد بن یزید النعیم کی روایات صحیح البخاری: عن عمر بن حفص بن غیاث عن ابیہ عن الاعمش عن ابراہیم عن الاسود عن عائشہ۔ صحیح البخاری: عن مسدد، عن عبداللّٰہ بن داود، عن الاعمش، عن ابراہیم عن الاسود، عن عائشہ۔ صحیح البخاری: عن قتیبۃ بن سعید، عن ابی معاویۃ عن الاعمش عن ابراہیم، عن الاسود عن عائشہ۔
Flag Counter