Maktaba Wahhabi

232 - 406
ہو اور دوسرے کی طرف سے اطاعت اور عبادت گزاری ہو۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ اہل ایمان سے محبت کرتے ہیں اور اہل ایمان اللہ تعالیٰ سے محبت کرتے ہیں ۔ اسی لیے کہ دوستی، دشمنی جنگ اور دھوکا بازی کا الٹ معنی دیتی ہے۔ کفار اللہ اور اس کے رسول سے محبت نہیں کرتے وہ اللہ اور اس کے رسول کے نافرمان اور ان کے دشمن ہیں ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے حق میں اس قول نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مطلب و موجب اس میں کوئی اختلاف والی بات نہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجۃ الوداع کے لیے نکلے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ یمن میں تھے، آپ وہاں سے تشریف لائے مکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات ہوئی اور آپ کے ساتھ حج کیا۔ یمن میں آپ کے اور آپ کے ساتھیوں کے درمیان کئی امور پیش آئے جن کی وضاحت ان روایات سے ہوتی ہے: ۱۔ عمرو بن شماس اسلمی نے روایت کیا ہے کہ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کیساتھ یمن میں تھا۔ بعض ترش رو لوگوں نے آپ کے ساتھ جفا کاری کا مظاہرہ کیا یہ بات آپ نے دل میں محسوس کی۔ جب مدینہ تشریف لائے تو اپنے ملنے والوں سے اس کی شکایت کی۔ ایک دن آپ تشریف لائے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے۔ آپ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھا، حتیٰ کہ وہ آپ کے پاس بیٹھ گئے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عمرو بن شماس! تم نے مجھے اذیت دی ہے۔ میں نے کہا: اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ میں اللہ تعالیٰ کی اور اسلام کی پناہ مانگتا ہوں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اذیت دوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اذیت دی، اس نے مجھے اذیت دی۔[1] حضرت باقر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یمن مبعوث فرمایا اور پھر وہاں پر آپ کے ایک فیصلے کا قصہ سنایا، جس میں آپ نے کسی مقتول کا خون رائیگاں قرار دیا تھا مقتول کے ورثاء یمن سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے اور ان کی بابت حضرت علی رضی اللہ عنہ کے فیصلہ کی شکایت کرتے ہوئے کہنے لگے: ’’ بے شک حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ہم پر ظلم کیا ہے اور ہمارے آدمی کا خون رائیگاں قرار دیا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بے شک علی ظلم کرنے والے نہیں ہیں ۔‘‘[2] ایک دوسری روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حج کا ارادہ فرمایا تو حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یمن خط
Flag Counter