Maktaba Wahhabi

261 - 406
میں ہی تھی اور آپ نے یہ بھی فرمایا کہ:’’ اگر کوئی طعنہ گر اس پر طعنہ زنی کرتے ہوئے یا اپنی طرف سے کوئی دعویٰ کرتے ہوئے باہر نکلے، تو اسے اس چیز کی طرف لوٹا دو جس سے وہ باہر نکلا ہے۔‘‘ اگر فرض کریں کہ حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے متعلق جس چیز کا دعویٰ اس تنقید نگار نے کیا ہے، وہ ان سے صادر بھی ہوئی ہو تو حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے حضرت ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما کے خلاف اس گفتگو اور کلام کی کون سی مدح ہے؟ یا اس میں کون سی دلیل پائی جاتی ہے۔ جبکہ مہاجرین و انصار نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی بیعت کر لی تھی۔ تو کیا حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے اس اقدام سے مہاجرین و انصار کی شوریٰ کا فیصلہ ختم ہو سکتا تھا؟ اور کیا اگر کوئی طعنہ زنی کرتے ہوئے ان کے خلاف خروج کرتا، تو ان حضرات سے اس کا جنگ کرنا برحق ہوتا؟ یا پھر یہ واجب ہوتا کہ اس کو اپنے فیصلہ کے واپس لینے پر مجبور کیا جائے اور اہل ایمان کا راستہ چھوڑنے کی وجہ سے اس سے جنگ کی جائے۔ مانعین زکوٰۃ سے جنگ شبہ:.... حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی مانعین زکوٰۃ سے جنگ سنت کے خلاف ورزی تھی۔ انہی شبہات میں سے ایک شبہ بعض حضرات کا یہ کہنا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے مانعین زکوٰۃ سے جنگ کر کے سنت کی مخالفت کی تھی اور اس مسئلہ پر آپ کے قریب ترین ساتھی حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ آپ کا اختلاف بھی ہوا تھا۔ جب انہوں نے کہا: ’’ آپ ان لوگوں سے کس طرح جنگ کریں گے حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ میں حکم دیا گیا ہوں کہ لوگوں سے جہاد کروں یہاں تک کہ وہ لاإ ِلہ إِلا اللّٰہ کہیں جب وہ یہ کلمہ کہہ دیں تو مجھ سے اپنا جان ومال بچالیں گے مگر اس کے حق کے عوض اور ان کا حساب اللہ کے ذمہ ہے۔‘‘لیکن حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نہ مانے اورفرمایا:’’ و اللہ! میں ان لوگوں سے ضرور جہاد کروں گا جو نماز اور مال کے حق زکوٰۃ کے مابین فرق کریں گے۔‘‘ یہ بھی فرمایا:’’ اللہ کی قسم ! اگر انہوں نے ایک رسی بھی روکی جو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں دیتے تھے تو اس کے نہ دینے پر میں ان سے جنگ کروں گا۔‘‘حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس کے بعد اس پر قانع ہوگئے اور فرمایا : اللہ کی قسم ! جب میں نے آپ کا عزم مصمم دیکھا تو مجھے یقین ہوگیا کہ اللہ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا سینہ کھول دیا ہے۔ تو میں نے جان لیا کہ یہی حق ہے۔‘‘ میں نہیں جانتا کہ اللہ تعالیٰ سنت نبوی کی مخالفت پر ان لوگوں کے سینے کیسے کھولتا ہے ۔‘‘ اس شبہ کا جواب: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا مانعین زکوٰۃ سے جنگ کا فیصلہ برحق اور کتاب و سنت کے مطابق تھا اور اس پر
Flag Counter