Maktaba Wahhabi

355 - 406
سے بلا رہے ہیں ۔‘‘ [1] یہ دونوں صحیح احادیث ثابت کرتی ہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا تب وحی تھے۔ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور حجر بن عدی رحمہ اللہ کا قتل: ایک معترض کہتا ہے کہ جب اس معاملہ میں کچھ صحابہ نے تاخیر کی، اور اس کو برا سمجھا، تو امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے انھیں قتل کرنے اور جلانے کا حکم دیا اور مشاہیر صحابہ قتل کئے گئے ان میں حجر بن عدی الکندی رحمہ اللہ بھی ہیں اور بعض صحابہ کو زندہ دفن کیا گیا۔ اس لیے کہ انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ پر لعنت نہیں کی تھی، اور اس فعل کو برا سمجھتے تھے۔ جواب: ....حجر بن عدی رحمہ اللہ کے صحابی ہونے کے بارے میں اختلاف مشہور ہے امام بخاری رحمہ اللہ اور کچھ دوسرے لوگوں نے اسے تابعین میں شمار کیا ہے، اور کچھ دوسرے حضرات نے صحابہ میں شمار کیا ہے۔ ٭حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے حجر عدی کو اس وجہ سے قتل نہیں کیا تھا کہ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو گالیاں نہیں دیتے ہیں ۔ بلکہ مؤرخین کے مطابق حجر بن عدی کے قتل کا سبب یہ تھا کہ کوفہ میں حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا گورنر زیاد خطبہ دیتا رہا ۔ آخر کار حجر بن عدی نے آواز لگائی: نماز!! مگر زیادہ خطبہ دیتا رہا۔ آخر کار حجر بن عدی اور اس کے ساتھیوں نے زیاد کو کنکر یاں مارنا شروع کر دیں ۔ زیادنے حجربن عدی کا یہ عمل حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو لکھ بھیجا اور یہ لکھا کہ ایسا کرنا فساد فی الارض ہے۔ حجر اس سے قبل بھی کوفہ کے گورنروں کے ساتھ ایسا سلوک کر چکا تھا۔ امیر معاویہ نے حکم دیا کہ اسے گرفتار کر کے یہاں بھیجا جائے۔ جب اسے دربار میں لایا گیا تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے اسے قتل کرنے کا حکم دیا۔ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے تشدو کا سبب یہ تھاکہ حجر بغاوت کی کوششیں کر رہا تھا۔ وہ مسلمانوں کی جماعت میں تفرقہ پیدا کرنا چاہتا تھا۔ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اس حرکت کو فسادفی الارض کی کوششوں سے تعبیر کرتے تھے۔ پھر خصوصاً وہ بھی کوفہ میں جہاں سے تمام فتنوں نے سرا ٹھایا ہے اور یہیں سے وہ لوگ بھی تھے جنہوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کیا، اس سے پہلے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے بھی ایسے واقعات سے چشم پوشی کی تھی، جس کا نتیجہ آپ کی شہادت کی صورت میں نکلا اور اس کے بعد امت میں اتنے بڑے واقعات پیش آئے جن کی وجہ سے دن دیہاڑے ایک دوسرے کاخون بہایا گیا۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا ارادہ یہ تھا کہ فتنہ کو اس کی جڑوں سے کاٹ کر رکھ دیا جائے فتنہ کی سرکوبی کی ابتداء ابن عدی کے قتل سے ہوئی۔ حجر بن عدی رضی اللہ عنہ کو قتل کرنے کے لیے
Flag Counter