Maktaba Wahhabi

385 - 406
ابو بصیر نے ابو عبداللہ علیہ السلام سے روایت کیا ہے، فرمایا:’’ میں نے ان سے کہا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے بارے میں بتائیں ، کیا اہل ایمان بروز قیامت اس کو دیکھ سکیں گے؟ فرمایا:’’ہاں ‘‘[1] حدیث:.... ’’لا تملاء النار حتی یضع اللّٰہ رجلہ فیہا‘‘: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ: ’’ پھر جب دوزخ نہیں بھرے گی تو اللہ تعالیٰ اپنا قدم دوزخ پر رکھیں گے تو پھر دوزخ کہے گی: بس بس۔ پھر دوزخ اسی وقت بھر جائے گی اور اس کا ایک حصہ دوسرے کی طرف سمٹ جائے گا۔‘‘[2] کہتے ہیں : شریعت اور عقل کی روشنی میں یہ حدیث محال اور ممتنع ہے۔ کیا وہ مسلمان جو اللہ تعالیٰ کی نزاہت بیان کرتا ہو، وہ اس بات پر ایمان رکھ سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ٹانگ (پاؤں ) ہے؟ او رکیا عقل مند اس کی تصدیق کر سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ جہنم میں اپنا پاؤں رکھیں گے اور وہ بھر جائے گی؟ جواب: ....یہ حدیث جس پر اس معترض نے اعتراض کیا ہے۔ اس سے یہ لوگ خود بھی استدلال کرتے ہیں ، چنانچہ ان یک ایک بہت بڑے عالم جنہیں صدر المتألھین کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے، اس کا نام محمد بن ابراہیم صدرا لدین شہرازی ہے، وہ کہتا ہے:’’ اور کیا آپ ہماری بات کی صداقت کو نہیں دیکھتے، جہنم اپنی کمی کی وجہ سے تکلیف کا شکار رہے گی یہاں تک کہ جبار سجانہ وتعالیٰ اس پر اپنا پاؤں رکھیں گے، جیسا کہ حدیث میں وارد ہوا ہے۔‘‘[3] مزید برآں اس حدیث سے ان کے ایک اور عالم سید محمدی الرے شہری نے بھی استدلال کیا ہے۔‘‘ [4] حدیث:.... ’’ اللہ تعالیٰ کا ہر رات آسمان دنیا پر نزول‘‘: حدیث:.... اللہ تعالیٰ کا ہر رات آسمان دنیا پر نزول: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ، سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter