Maktaba Wahhabi

399 - 406
گنہگار کافر کی مغفرت: حدیث:.... گنہگار کافر کی مغفرت۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ایک آدمی نے ایک نیکی بھی نہ کی تھی جب وہ مرنے لگا تو اس نے اپنے گھر والوں سے کہا مجھے جلا کر میرا آدھا حصہ سمندر میں اور آدھا حصہ فضا میں اڑا دینا۔ اللہ کی قسم ! اگر اللہ اسے عذاب دے گا تو ایسا سخت عذاب دے گا کہ جہان والوں میں سے کسی کو بھی ایسا عذاب نہ ہوا ہوگا۔ پس جب وہ آدمی مر گیا تو اس کے گھر والوں نے وہی کیا جو انہیں حکم دیا گیا تھا۔ پس اللہ نے فضا کو حکم دیا تو اس نے اس کے ذرات کو جمع کردیا اور سمندر کو حکم دیا تو اس نے بھی اپنے اندرموجود سب کو جمع کردیا پھر فرمایا: تو نے ایسا کیوں کیا؟ اس نے کہا: اے میرے رب! تیرے خوف وڈر کی وجہ سے تو بہتر جانتا ہے پس اللہ نے اسے معاف فرما دیا۔‘‘[1] جواب: ....امامیہ کی اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے، زین العابدین کہتے ہیں : ’’ بنی اسرائیل میں ایک آدمی نے اپنی اولاد کو وصیت کی اور کہا: جب میں مرجاؤں تو مجھے آگ سے جلا دینا۔ پھر جب میں راکھ بن جاؤں تو مجھے پیس کر باریک کر لینا پھر میرا آدھا حصہ آندھیوں کی نذر کر دینا، آدھا صحراء میں بکھیر دینا، اور آدھا سمندر میں ڈال دینا جب وہ مرگیا تو اس کے ساتھ اس کی اولاد نے ایسے ہی کیا جیسے اس نے وصیت کی تھی۔ جب اسے بکھیر دیا گیا تو اللہ تعالیٰ نے خشکی سے کہا کہ اس کے اجزاء جمع کرو۔ سمندر سے کہا: جو تمہارے اندر ہیں اس کے اجزاء جمع کرو۔ پس اس آدمی کو اللہ تعالیٰ کے سامنے لا کھڑا کیا گیا اللہ تعالیٰ نے اس سے پوچھا: کس چیز نے تجھے اس بات پر برانگیختہ کیا کہ تم اپنی اولاد کو یہ نصیحت کرو کہ وہ تمہارے ساتھ یہ سلوک کریں ؟ اس نے کہا: اے میرے رب !تیری عزت کی قسم! تیرے خوف نے مجھے اس بات پر برانگیختہ کیا تھا۔ تو اللہ جل جلالہ نے اس سے کہا: تیرے مخالفین کو میں راضی کر لوں گا اور میں نے تیرے خوف کو امن سے بدل دیا اور تیرے گناہ معاف کر دیے۔‘‘[2] حد یث: .... نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جنابت کا وقعہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ؛ انھوں نے فرمایا:
Flag Counter