Maktaba Wahhabi

416 - 406
خاتمہ میں اس بحث کے اختتام پراس توفیق اور آسانی کے لیے اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کرتا ہوں ؛ اور جو اس نے احسان کیا اور بحث کوپورا کرنے کی توفیق دی اورجو اس کے نتیجہ میں اہم فوائد سامنے آئے ،جن کا بذیل نکات میں پیش کیا جاناممکن ہے: ۱۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے سلسلہ میں اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ اعتدال پسندی کی وجہ سے جداگانہ ہے۔ نہ بعض صحابہ کرام کی شان میں غلو کرنے والوں اور نہ ہی ان کی شان میں کوتاہی کرنے والوں کی طرح ہے۔ اس سلسلہ میں وہ مختلف مخالف فرقوں کے درمیان اعتدال پسندی کی راہ پر ہیں ؛ جیسے کہ وہ سارے اختلافی مسائل میں مخالفین کے درمیان اعتدال کی راہ پر قائم ہیں ۔ ۲۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے محبت و عقیدت ، اور ان سے رضامندی اور ان کے لیے دعا کرنا ، اور بعد میں آنے والے تمام امتیوں پر ان کی فضیلت کا اعتراف وعقیدہ، اور ان کی راہ سے انحراف کرنے والوں ، ان پر طعن کرنے والوں اور ان کی شان میں گستاخی یا کوتاہی کرنے والوں سے برأت و بیزاری اہل سنت و الجماعت کا نمایاں وصف اور طرۂ امتیاز رہا ہے۔ ۳۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی فضیلت اور ان کے منازل کے بارے میں کتاب و سنت کی نصوص کے مطابق چلنا اہل سنت و الجماعت کا نمایاں وصف ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سب سے افضل انسان جناب حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں ، اور ان کے بعد جناب حضرت عمر رضی اللہ عنہ ؛ ان کے بعد جناب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ ؛ ان کے بعد جناب حضرت علی رضی اللہ عنہ ۔پھر ان کے بعد باقی اہل شوری ، پھر باقی عشرہ مبشرہ ، پھر اہل بدر میں سے مہاجرین ، پھر اہل بدر میں سے انصار ، پھر وہ لوگ جنہوں نے فتح مکہ سے قبل ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں جہاد کیا ، ان کا مقام و مرتبہ میں بعد میں آنے والوں اور جہاد کرنے والوں سے بہت بڑھ کر ہے۔ ۴۔ اہل سنت و الجماعت کے ہاں مقررشدہ عظیم اصولوں میں سے ایک صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اختلاف اور جھگڑوں کو بیان کرنے سے اپنی زبانوں کو روک کر رکھنا اور ان سب کے لیے رحمت کی دعا کرنا ؛ اور ان کے لیے اپنے دلوں کو بالکل صاف رکھناہے اور یہ کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا تذکرہ صرف خیر کے ساتھ ان الفاظ میں کیا جائے جو دین میں ان کے اس عظیم مقام؛ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہونے کے لائق ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں کتاب و سنت اورمنہج صحابہ پر سختی سے کاربند رہنے کی توفیق عطا فرمائے ، اور ان تمام لوگوں اوران کے شر سے محفوظ اور دور رکھے جو کسی بھی طرح کسی ادنی صحابہ کی شان میں بھی کوئی کمی کوتاہی کرتا ہو۔ یرحم اللّٰہ عبداً قال : آمینا ٭٭٭
Flag Counter