Maktaba Wahhabi

43 - 90
فضائل اہل بیت رضی اللہ عنہم اللہ تعالی کا ارشاد ہے: ﴿یَا نِسَائَ النَّبِیِّ لَسْتُنَّ کَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَائِ إِنِ اتَّقَیْْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِہِ مَرَضٌ وَّقُلْنَ قَوْلاً مَّعْرُوفًا ٭وَقَرْنَ فِیْ بُیُوتِکُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاہِلِیَّۃِ الْأُولٰی وَأَقِمْنَ الصَّلَاۃَ وَآتِیْنَ الزَّکَاۃَ وَأَطِعْنَ اللّٰہَ وَرَسُولَہُ إِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْہِبَ عَنکُمُ الرِّجْسَ أَہْلَ الْبَیْْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْہِیْرًا﴾[الأحزاب:۳۲۔۳۳] ترجمہ:’’اے پیغمبر کی بیویو! تم دیگر عورتوں کی طرح نہیں ہو اگر تم پرہیزگار رہنا چاہتی ہو تو(کسی اجنبی شخص سے)نرم لہجہ میں باتیں نہ کرو تاکہ وہ شخص جس کے دل میں کسی طرح کا مرض ہے کوئی امید(نہ)پیدا کرے اور دستور کے مطابق بات کیا کرو۔اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور جس طرح جاہلیت(کے دنوں)میں عورتیں اظہارِ زینت کرتی تھیں اس طرح زینت نہ دکھاؤ۔اور نماز پڑھتی رہو،زکوٰۃ دیتی رہو اور اللہ اور اُس کے رسول کی فرمانبرداری کرتی رہو۔اے(پیغمبر کے)اہلِ بیت! اللہ چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی(کا میل کچیل)دُور کر دے اور تمہیں بالکل پاک صاف کر دے۔‘‘ ان آیات میں﴿أہل البیت﴾سے مراد سب سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter