Maktaba Wahhabi

28 - 41
صحابہ کرام کا مقام و مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت اور آپ کی تربیت سے مشرف ہونے والے آپ کے اصحاب جن کے ذریعہ یہ دین ہم تک پہنچا اور جن کی مخلصانہ جدوجہد اور قربانیوں سے گلشن اسلام میں بہار آئی ان کا شریعت میں کیا درجہ ومقام ہے اس کی وضاحت کے لیے قرآن وسنت میں آیات و احادیث کی ایک بڑی تعداد ہے جن میں سے بغرض اختصار ہم صرف تین آیتیں اور تین حدیثیں نقل کرنے پر اکتفا کرتے ہیں: آیات کریمہ : ۱- قولہ تعالیٰ:﴿کُنتُمْ خَیْرَ أُمَّۃٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنکَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللٰه ﴾ (آل عمران:۱۱۰) ’’ تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لیے ہی پیدا کی گئی ہے کہ تم نیک باتوں کا حکم کرتے ہو اور بری باتوں سے روکتے ہو اور اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہو‘‘ علامہ ابن کثیر فرماتے ہیں کہ یہ آیت پوری امت کے سلسلے میں عام ہے، اور ان میں سب سے بہتر وہ لوگ ہیں جن میں رسول بھیجے گئے ،پھر وہ لوگ ہیں جو ان کے بعد ہیں، پھر وہ جو ان کے بعد ہیں۔[1] ۲- قولہ تعالیٰ: ﴿ مُّحَمَّدٌ رَّسُولُ اللّٰه وَالَّذِیْنَ مَعَہُ أَشِدَّاء عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَاء بَیْنَہُمْ تَرَاہُمْ رُکَّعاً سُجَّداً یَبْتَغُونَ فَضْلاً مِّنَ اللّٰه وَرِضْوَاناً
Flag Counter