Maktaba Wahhabi

37 - 41
حضرت عثمان اور حضرت علی کے تعلقات حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی بہت قدر کرتے تھے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد جب حضرت عثمان خلیفہ منتخب ہوئے تو’’ سب سے پہلے حضرت عبد الرحمن بن عوف نے اور ان کے بعد حضرت علی نے ان سے بیعت کی‘‘۔[1] حضرت عثمان کے دور خلافت میں حضرت علی ان کے معاون ،مشیر اور ناصح بن کر رہے،بہت سارے مشکل مسائل میں ان کو مشورہ دیتے، تنازعات کا فیصلہ کرتے، حد نافذ کرتے ،وغیرہ وغیرہ۔خود شیعی مصنفین نے اپنی کتابوں میں اس قسم کے مختلف واقعات ذکر کیے ہیں۔[2] حضرت عثمان کے بارے میں حضرت علی کا یہ قول مشہورشیعی کتاب ’’نہج البلاغہ‘‘میں مرقوم ہے: ’’إن الناس طعنوا علیہ،فکنت رجلا من المہاجرین أکثر استعتابہ‘‘(ای استرضاء ہ) [3] یعنی لوگوں نے حضرت عثمان پر طعن کیا، میں مہاجر آدمی اکثر ان کو راضی کرتا تھا۔ جب باغیوں نے حضرت عثمان کا محاصرہ کیا تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے دونوں
Flag Counter