Maktaba Wahhabi

110 - 158
قصہ ایک بطلِ اسلام کا وہ ایک خوبرو نوجوان تھے۔ان کی تربیت و پرورش ایک معزز و باوقار اور صاحبِ سلطان و اقتدار گھرانے میں ہوئی تھی۔اپنی قوم میں ان کی بہت عزت و تعظیم کی جاتی تھی، اپنے ملک و علاقے میں ان کی ایک ہیبت و دھاک بیٹھی ہوئی تھی۔وہ اپنے ہم عمر لوگوں میں سرکردہ تھے اور اپنے زمانے کے منفرد شخص۔بلکہ فریدِ دہر اور و حیدِ عصر تھے۔یہ ہیں سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ۔! وہ آتش پرست مجوسی تھے۔آگ کی پوجا کیا کرتے تھے۔ان کا باپ اپنی قوم کا سردار تھا۔وہ اپنے اس ہونہار بیٹے کو دل و جان سے چاہتا تھا۔اس نے انھیں اپنے گھر میں آگ کے پاس ہی ٹھہرا رکھا تھا۔ آگ کے پاس طویل عرصہ تک ٹھہرے رہنے کے نتیجے میں انھوں نے مجوسیت کو سیکھنے میں خوب محنت کی حتیٰ کہ وہ اپنے معبود ’’آگ‘‘ کو جلانے والے بن گئے۔ ان کے باپ کا ایک بہت بڑا باغ تھا، وہ روزانہ اس باغ میں جایا کرتے تھے۔ایک دن ان کا باپ اپنے گھر میں کسی تعمیری کام میں مشغول تھا کہ اس نے اپنے بیٹے سے مخاطب ہوکر کہا:
Flag Counter