Maktaba Wahhabi

159 - 158
تارکِ قرآن ہو کر ایک خاتون کہتی ہیں کہ میں حرمِ مکی میں خواتین کے لیے مخصوص جگہ پر بیٹھی تھی کہ ایک عورت نے میرے کندھے کو تھپتھپایا اور عجمی لہجہ میں کہنا شروع کیا: اے حاجن! اے حاجن! میں اس کی طرف متوجہ ہوئی توکیا دیکھتی ہوں کہ ایک درمیانی عمر کی عورت ہے۔میرا ظنِ غالب ہے کہ وہ ترکی نژاد تھی۔اس نے مجھے سلام کیا۔میرے دل میں فوراً اس کے لیے جذباتِ محبت نے جنم لے لیا۔سبحان اللہ! یہ روحیں بھی اللہ کے لشکر ہیں۔دلوں کو دلوں تک راہ ہوتی ہے۔ وہ مجھے کچھ کہنا چاہتی تھی اور اپنا ما فی الضمیرادا کرنے کے لیے کلمات و الفاظ جمع کر رہی تھی۔اس نے میرے ہاتھ میں موجود قرآنِ کریم کی طرف اشارہ کیا اور پھر ٹوٹی پھوٹی عربی زبان میں کہا:تم قرآن پڑھ لیتی ہو؟ میں نے کہا:ہاں۔اتنا سننا تھا کہ اس عورت کا چہرہ خوشی سے سرخ ہوگیا اور اس کی آنکھیں آنسوؤں سے ڈب ڈبا گئیں۔مجھے اس منظر نے گھبراہٹ میں مبتلا کردیا۔وہ خاتون رونا شروع ہوگئی۔ میں نے اس سے پوچھا:
Flag Counter