Maktaba Wahhabi

37 - 158
سارہ بیٹی ٹریفک سگنل کی سرخ لائٹ جل رہی ہے اور پوری سڑک گاڑیوں سے بھری ہوئی ہے۔طے شدہ وقتِ ملاقات میں صرف چند منٹ ہی رہ گئے ہیں۔اس ٹریفک سگنل کا ستیاناس ہو، کاش میں پہلی لائن میں ہوتا تو سگنل کاٹ کر بھی آگے نکل جاتا۔سیکنڈ بھی بڑی آہستگی سے گزر رہے تھے۔جیسے وہ منٹ منٹ بلکہ گھنٹے گھنٹے کے لگ رہے تھے۔بیتابی کے عالم میں مَیں کبھی اپنی گھڑی کی طرف دیکھتا اور پھر دوسرے ہی لمحے نظر ٹریفک سگنل پر ہوتی۔آخر کار سبز سگنل روشن ہو گیا۔ میں نے گاڑی کے ہارن پر ہاتھ رکھ کر اتنے زور سے ہارن بجایا کہ دوسرے تمام لوگ پریشان ہوگئے۔گاڑیاں آہستہ آہستہ آگے بڑھنے لگیں۔میں نے اپنے آگے والی گاڑی کو اورٹیک(overtake)کیا۔قریب تھا کہ افراتفری کے عالَم میں دوسری گاڑی کے ساتھ ٹکرا جاتا۔گاڑی چلانے کے اندھا دھند انداز نے دوسرے لوگوں کو خوفزدہ کر دیا۔ میں نے مزید تیز چلنے کی کوشش کی۔مگر بِھیڑ زیادہ ہونے کی وجہ سے میں ایسا کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔وقت گزر گیا۔میری اپوائنٹ مینٹ نکل
Flag Counter