Maktaba Wahhabi

73 - 158
کوئی ماں اپنے بیٹے کو آگ میں پھینک سکتی ہے؟ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر ان کے ماں باپ سے بھی زیادہ شفیق و رحیم ہے۔صحیح بخاری ومسلم میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم معرکۂ ہوازن سے فارغ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کفار بنی ہوازن کے بچے اور عورتیں پیش کی گئیں۔وہ سب ایک جگہ جمع کر دیے گئے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف متوجہ ہوئے تو ان قیدی عورتوں میں سے ایک عورت کو دیکھا جس کا بچہ گم ہو چکا تھا۔وہ اپنے قدم گھسیٹتی ہوئی چل رہی تھی۔وہ اپنے دل کے ٹکڑے، جگر گوشے، اپنے بچے کی تلاش میں تھی۔وہ انتہائی پریشان حال تھی۔اس دکھ کی شدت سے وہ اپنی عقل کھو چکی اور اوسان خطا کر بیٹھی تھی۔ وہ شیر خوار بچوں والی عورتوں کے پاس سے گزرتی اور بچوں کے چہروں پر نگاہیں گاڑے اپنے بچے کو ڈھونڈ رہی تھی۔چھاتی میں دودھ رُکنے کی وجہ سے اس کی چھاتی پھٹنے کو آئی ہوئی تھی۔وہ یہ تمنا لیے ہوئے تھی کہ کاش! اسے اس کا بچہ مل جائے تو وہ اسے سینے سے لگا لے، اسے خوب چومے اور پیار کرے۔اگرچہ اس کے لیے اسے اپنی زندگی ہی داؤ پر کیوں نہ لگانی پڑے۔وہ اسی
Flag Counter