Maktaba Wahhabi

85 - 158
ایمان وعزیمت کے پہاڑ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بعثت ونبوت کے آغاز میں مکہ مکرمہ میں لوگوں کو درپردہ اسلام کی دعوت دیا کرتے تھے اور مسلمان بھی اپنے دین اسلام کو چھپائے پھرتے تھے۔جب مسلمانوں کی تعداد اڑتیس(۳۸)مردوں تک پہنچ گئی تو سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنا آپ ظا ہر کر دینے اور دین اسلام کی دعوت کو عام کر دینے پر اصرار کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے ابوبکر! ہم ابھی بہت قلیل تعداد میں ہیں۔‘‘ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ مسلسل اصرار کرتے رہے حتیٰ کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد حرام کی طرف نکل کھڑے ہوئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں مسلمان بھی چل نکلے اور مسجد کے اطراف واکناف میں بٹ گئے۔ہرشخص اپنے اپنے خاندان کے لوگوں میں پہنچ گیا۔سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ لوگوں میں کھڑے ہو کر خطاب کرنے لگے۔وہ دعوت الیٰ اللہ کے میدان میں کام کرنے والے اُس وقت کے پہلے خطیب تھے۔جب مشرکین نے دیکھا کہ یہ شخص ان کے معبودوں کو برُا بھلا کہہ رہا ہے اور ان کے دین میں عیب و نقص نکال رہا ہے تو وہ سب سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور دوسرے مسلمانوں پر جھپٹ پڑے۔اور مسجد
Flag Counter