Maktaba Wahhabi

263 - 503
دوسری بحث: معاویہ رضی اللہ عنہ کا امور مملکت کی براہ راست نگرانی کرنا اور استحکام امن کے لیے کوشاں رہنا اولاً:… معاویہ رضی اللہ عنہ کا امور مملکت کی براہ راست نگرانی کرنا ا میر معاویہ رضی اللہ عنہ کی داخلی سیاست جن بنیادوں پر قائم تھی ان میں ایک یہ تھی کہ آپ مختلف امور مملکت کی بنفس نفیس نگرانی کیا کرتے اور مملکت میں رونما ہونے والی ہر چھوٹی بڑی بات سے آگاہ رہتے تھے۔ اگرچہ انہیں اس زمانے کے بڑے بڑے ماہرین کا تعاون حاصل تھا مگر وہ ان پر انحصار نہیں کرتے تھے، بلکہ انہوں نے اپنا سارا وقت اور تمام صلاحیتیں مسلمانوں کی مصالح کے لیے وقف کر رکھی تھیں۔[1] ۱۔ روزانہ مجلس: معاویہ رضی اللہ عنہ ہر روز پانچ دفعہ منظر عام پر آتے صبح کی نماز ادا کرنے کے بعد قصہ گو لوگوں کے پاس بیٹھتے ان سے فارغ ہو کر اندر جاتے اور قرآن مجید کی تلاوت کرتے، پھر گھر جاتے، امر و نہی کا فریضہ سر انجام دیتے، پھر چار رکعت نماز ادا کرتے اور اس کے بعد اپنی مجلس میں تشریف لے آتے۔ اپنے مقربین کو اپنے پاس بلاتے اور ان سے ضروری بات چیت کرتے، اس دوران ان کے وزراء ان سے ملاقات کے لیے آتے اور دن بھر کے معاملات کے بارے میں ان سے گفتگو کرتے، پھر ناشتہ کرتے اور بعد ازاں دیر تک بات چیت کا سلسلہ جاری رکھتے، پھر جب چاہتے گھر جاتے اور جب باہر آتے تو اپنے غلام کو کرسی لانے کا حکم دیتے اور مقصورہ کی طرف کمر کر کے بیٹھ جاتے ان کے پہرے دار اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو جاتے، ضرورت مند عورتیں، بچے، بوڑھے اور اعرابی آپ کے سامنے پیش ہو کر اپنے اپنے مسائل اور مشکلات بیان کرتے اور آپ ان کی داد رسی کے لیے الگ الگ احکام جاری کرتے، جب تمام سائلین واپس چلے جاتے تو بااثر لوگوں کو ملاقات کے لیے بلاتے، وہ انہیں سلام کہتے ہوئے اندر آتے اور آپ ان کے سلام کا جواب دیتے، پھر جب وہ مجلس میں بیٹھ جاتے تو فرماتے: تمہیں شرفاء اس لیے کہا جاتا ہے کہ تم لوگوں کو دوسروں سے ہٹ کر اس مجلس میں شرکت کا شرف بخشا گیا ہے، جو لوگ ہم تک نہیں پہنچ سکتے ان کے مسائل سے ہمیں آگاہ کیا کرو، اس پر ایک آدمی اٹھ کر کہتا کہ فلاں شخص شہید ہو گیا ہے۔ آپ فرماتے کہ اس کے بچوں کا وظیفہ مقرر کر دو۔ دوسرا بتاتا کہ فلاں شخص اپنے اہل و عیال سے بہت دور ہے۔ آپ فرماتے ان کی ضروریات پوری کرو اور ان کی خدمت کرو … پھر کھانا لایا جاتا اور ادھر سے ان کا کاتب بھی آ جاتا، لوگ آتے
Flag Counter