Maktaba Wahhabi

275 - 503
لکھ کر اسے دو سرے خطوط میں پھینک دیا، اس خط میں یہ اشعار بھی لکھے تھے: اذا الرجال ولدت اولادہا و اضطربت من کبیر اعضادُہا و جعلت اسقامہا تعتادہا فہی زروع قد دنا حصادہا جب معاویہ رضی اللہ عنہ نے یہ خط پڑھا تو فرمانے لگے: اس نے مجھے میری موت کی خبر دی ہے۔[1] ۵۔ بنو امیہ کے شاعر کو معاویہ رضی اللہ عنہ کی نصیحت: معاویہ رضی اللہ عنہ نے عبدالرحمن بن حکم بن ابو العاص سے فرمایا: میرے بھتیجے! تو شعر کہا کرتا ہے، عورتوں کے اوصاف و محاسن بیان کرنے سے پرہیز کرنا ورنہ تو شریف خاتون کے ساتھ برا سلوک کرنے کا مرتکب ہو گا، ہجو گوئی سے بچنا ورنہ تو شریف انسان کے ساتھ برائی کا ارتکاب کرے گا اور کمینے انسان کو اس کے خلاف بھڑکائے گا۔ کسی کی مدح و ستائش سے اجتناب کرنا اس لیے کہ یہ بد افعال لوگوں کی خوراک ہے، تو اپنی قوم کے کارناموں پر فخر کیا کر، ایسی ضرب الامثال بیان کیا کر جس سے تو اپنے آپ کو سنوارا کرے اور دوسروں کو مودب بنایا کرے۔ ۶۔ یہ نہ کہہ کہ میرا گھر بصرہ میں ہے بلکہ یہ کہہ کہ بصرہ میرے گھر میں ہے: ایک آدمی نے معاویہ رضی اللہ عنہ سے گھر تعمیر کرنے کے لیے بارہ ہزار لکڑیوں کا مطالبہ کیا۔ آپ نے اس سے پوچھا: تیرا گھر کہاں ہے؟ اس نے کہا: بصرہ میں، آپ نے دریافت کیا: اس کی پیمائش کتنی ہے؟ اس نے جواب دیا: 2×2 فرسخ۔[2] آپ نے فرمایا: یہ نہ کہہ کہ میرا گھر بصرہ میں ہے بلکہ یہ کہہ کہ بصرہ میرے گھر میں ہے۔[3] ۷۔ مجھے معلوم تھا کہ اس کا اس قدر زیادہ کھانا اسے بیمار کر دے گا: مذکور ہے کہ ایک آدمی اپنے بیٹے کے ساتھ آیا اور پھر وہ دونوں کھانا کھانے کے لیے معاویہ رضی اللہ عنہ کے دسترخوان پر بیٹھے۔ اس کا بیٹا بہت زیادہ تیز کھانا کھانے لگا اور معاویہ رضی اللہ عنہ اسے دیکھتے رہے۔ اس کا باپ اسے ایسا کرنے سے روکنے کی کوشش کرتا رہا مگر وہ اسے سمجھ نہیں رہا تھا، جب وہ باہر نکلے تو اس کے باپ نے اسے ملامت کی اور آئندہ کے لیے ادھر آنے سے منع کر دیا۔ جب وہ اکیلا آیا تو معاویہ رضی اللہ عنہ نے اس سے پوچھا: وہ بڑے بڑے لقمے اٹھانے والا تیرا بیٹا کہاں ہے؟ اس نے جواب دیا: وہ بیمار ہو گیا ہے، معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: مجھے معلوم تھا کہ اس قدر زیادہ کھانا اسے بیمار کر دے گا۔[4] ۸۔ آپ میرے لقمہ میں بال دیکھ رہے ہیں: مروی ہے کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے ایک اعرابی سے فرمایا: اپنے لقمہ سے بال نکال دے۔ وہ کہنے لگا: آپ میرے لقمہ میں بال دیکھ رہے ہیں، و اللہ، میں تمہارے ساتھ مل کر کھانا نہیں کھاؤں گا۔[5]
Flag Counter