Maktaba Wahhabi

289 - 503
اہل کوفہ! وہ تمہیں بخوبی جانتے تھے، اس وقت ان کا سردار فروہ بن نوفل مارا گیا تو انہوں نے عبداللہ بن ابو الحر کو اپنا رئیس بنا لیا۔[1] یہ فروہ بن نوفل وہی ہے جس نے معرکہ نہروان سے تھوڑی دیر پہلے کہا تھا: و اللہ! میں نہیں جانتا کہ ہم علی رضی اللہ عنہ سے کس بنا پر لڑائی کریں، پھر وہ پانچ سو شہ سواروں کے ساتھ واپس چلا گیا۔[2] معاویہ رضی اللہ عنہ کا منصب خلافت سنبھالنے کے بعد خوارج کے بارے میں کیا موقف تھا؟ اس کے بارے میں ابن حجر فرماتے ہیں: لوگوں نے واپس جا کر معاویہ رضی اللہ عنہ سے بیعت کر لی، پھر نہروان پر موجود لوگ (یعنی خوارج) بھی ان سے بیعت کرنے لگے یہاں تک کہ ان میں سے تقریبا تین صد لوگ باقی رہ گئے، اور وہ اصحاب نخیلہ تھے۔[3] ۲۔مستورد بن علفہ تمیمی کی تحریک[4]: طبری نے اپنی تاریخ میں مستورد بن علفہ تمیمی کی تحریک کے بارے میں بڑی تفصیل سے گفتگو کی ہے۔ جبکہ دیگر اکثر مصادر میں اس کے بارے میں اختصار سے کام لیا گیا ہے، جبکہ خلیفہ بن خیاط[5] نے تو اس سے بھی زیادہ اختصار سے یہ واقعہ نقل کیا ہے، طبری کی طرف سے اس واقعہ کو تفصیل کے ساتھ ذکر کرنے کی غالباً یہ وجہ ہے کہ وہ اس تحریک کی اہمیت کی طرف اشارہ کرنا چاہتے تھے جس کا تعلق اس بات سے ہے کہ اس کے اصحاب نہروان کے ان خوارج کی فکر کی نمائندگی کرتے ہیں جن کے ساتھ علی رضی اللہ عنہ نے جنگ کی تھی، اس لیے کہ اس حرکت کی طرف منسوب اکثر لوگ معرکہ نہروان کے دوران ایک ہی خندق میں موجود رہے تھے اور یہی وہ بات ہے جس نے والی کوفہ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے اعوان و انصار کی طرف متوجہ کیا۔ خصوصاً وہ لوگ جو معرکہ نہروان میں شریک ہوئے مثلاً معقل بن قیس ریاحی جو کہ نہروان کے دن حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ایک کمانڈر تھا۔[6] اور یہ اس لیے کہ انصار علی رضی اللہ عنہ خوارج کے بارے میں زیادہ باخبر تھے اور ان کے بارے میں ان کا رویہ زیادہ سخت تھا۔ تاریخ طبری کی روایات اس واقعہ کے بارے میں ہمیں بڑی اہم تفصیلات فراہم کرتی ہیں: مثلاً: ا: حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بارے میں خوارج کا موقف:… یہ خوارج کے اس قول سے مستفاد ہوتا ہے: … اللہ اس ہاتھ کو قطع نہ کرے جس نے اس (علی رضی اللہ عنہ ) کے سر پر تلوار ماری۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی وفات کی خبر سن کر تمام خوارج اللہ تعالیٰ کی حمد بجا لائے[7] اور اس کے شکر گزار ہوئے۔ ب: خوارج کے ساتھ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کی سیاست:… یہ مندرجہ ذیل سے مستفاد ہے: انہوں نے لوگوں کے ساتھ بڑا اچھا سلوک کیا اور ہوس پرستوں کی بھی کچھ تفتیش نہ کی، انہیں بتایا جاتا کہ فلاں روافض کا
Flag Counter