Maktaba Wahhabi

402 - 503
پہلی بحث: بیزنطی حکومت کے خلاف تحریک جہاد معاویہ رضی اللہ عنہ کی رائے میں ان کے لیے سب سے بڑا خطرہ بیزنطی حکومت تھی، اگرچہ دولت بیزنطیہ مشرق میں شام اور مصر جیسے اہم ترین صوبوں سے محروم ہو چکی تھی مگر اس کا جسم ابھی تک صحیح و سالم تھا، اس کا دار الحکومت باقی تھا، اس میں مقابلے کی بے پناہ طاقت موجود تھی اور ابھی تک وہ مسلمانوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے باز نہیں آئی تھی، المختصر مسلمانوں کی اصل دشمن یہی حکومت تھی جو ایک بہت بڑے خطرے کی صورت میں ان کے سامنے کھڑی تھی۔ معاویہ رضی اللہ عنہ اس خطرے سے بخوبی آگاہ بھی تھے اور وہ اس کا مقابلہ کرنے کی پوری پوری قدرت بھی رکھتے تھے۔ وہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور میں فتوحات کے آغاز سے ہی شام میں موجود تھے اور وہ تقریباً بیس سال تک اس کے والی رہے تھے۔ شام میں عرصہ دراز تک قیام کی وجہ سے انہیں بیزنطیوں کے احوال و ظروف، ان کی سیاست اور ان کے اہداف کا وسیع تجربہ حاصل ہو گیا تھا جس نے انہیں ان کے ساتھ معاملہ کرنے کی کیفیت سے آگاہ ہونے میں بڑی مدد دی۔ یہی وہ وجوہات تھیں جن کی ہم دیکھتے ہیں کہ انہوں نے دولت بیزنطیہ کے ساتھ اپنی حدود اور تعلقات کو بڑی اہمیت دی اور اس کے لیے ایسا واضح سیاسی منصوبہ وضع کیا جس پر وہ خود اور ان کے بعد ان کے اموی خلفاء اپنی حکومت کے اختتام تک گامزن رہے، معاویہ رضی اللہ عنہ کے بنیادی مقاصد میں اہم ترین مقصد ان کے دار الحکومت قسطنطنیہ پر غلبہ حاصل کرنا تھا۔[1] اولاً:…معاویہ رضی اللہ عنہ اور قسطنطنیہ جب ۴۱ھ میں معاویہ رضی اللہ عنہ کو استحکام حاصل ہو گیا تو انہوں نے اسلامی بحری بیڑے کو مزید ترقی دینے کے کام کا آغاز کیا تاکہ وہ روم کے دار الحکومت قسطنطنیہ کو جو کہ مسلمانوں کے خلاف عداوت کا مرکز اور ان کے سر پر دائمی خطرے کی صورت منڈلاتا رہتا تھا کو نیست و نابود کرنے پر قادر ہو سکیں جن سرکش عناصر کو رومی دولت اسلامیہ کے خلاف استعمال کرنے اور ان کی جاسوسی کے لیے استعمال کرتے تھے۔[2] معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان کا خاتمہ کرنے کے بعد دشمن کی بحری جنگی صلاحیتوں کا اندازہ لگانے کے لیے اپنی بحری سرگرمیوں کا آغاز کر دیا۔[3] ان بحری حملوں کے مقاصد میں رومیوں کی نقل و حرکت سے آگاہ ہونا، ان کے بارے میں حساس نوعیت کی معلومات حاصل کرنا اور انہیں قبرص، آرواد اور رودس کے جزائر کو استعمال کرنے سے روکنا تھا جو کہ اسلامی بحری بیڑے کے خلاف فوجی تیاریوں کے لیے استعمال ہوتے تھے۔
Flag Counter