Maktaba Wahhabi

206 - 677
۳۔شاعر رسول سیّدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو پیش آنے والے بہتان تراشی کے الزام میں حد قذف کو جا پہنچے تھے۔ چنانچہ ایک مرتبہ عروہ بن زبیر سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آ کر سیّدنا حسان رضی اللہ عنہ کو برا بھلا کہنے لگے تو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے کہا: تم انھیں برا بھلا نہ کہو، کیونکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع کیا کرتے تھے۔[1] ۴۔عبدالرحمن بن شماسہ بیان کرتے ہیں کہ میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے کوئی مسئلہ پوچھنے آیا تو آپ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: تم کون ہو؟ میں نے کہا: میں مصری ہوں ۔ آپ رضی اللہ عنہا نے کہا: ان جنگوں میں تمہارے گورنر کا تمہارے ساتھ کیسا برتاؤ ہے؟ سائل نے کہا: ہمیں اس میں کوئی عیب دکھائی نہیں دیتا۔ اگر ہم میں سے کسی آدمی کا اونٹ مر جائے تو وہ اسے اونٹ دیتا ہے اور غلام کے بدلے غلام دیتا ہے اور جسے نان و نفقہ کی ضرورت ہو تو وہ اسے نان و نفقہ دیتا ہے۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اس نے جو کچھ میرے بھائی محمد بن ابی بکر رضی ا للہ عنہما کے ساتھ کیا ہے وہ مجھے حق بات کہنے سے نہیں روک سکتا۔ چونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے اس گھر میں فرماتے ہوئے سنا: ((اَللّٰہُمَّ مَنْ وَلِیَ مِنْ اَمْرِ اُمَّتِیْ شَیْئًا فَشَقَّ عَلَیْہِمْ فَاشْقُقْ عَلَیْہِ، وَ مَنْ وَلِیَ مِنْ اَمْرِ اُمَّتِیْ شَیْئًا فَرَفَقَ بِہِمْ فَارْفُقْ بِہٖ))[2] ’’اے اللہ میری امت کی ذمہ داری جس کے سپرد ہوئی اور اس نے ان پر مشقت ڈالی تو تو بھی اس پر مشقت ڈال دے اور جس کے ذمہ میری امت کا کوئی معاملہ ہوا اور اس نے ان کے ساتھ نرمی کی تو تو بھی اس سے نرمی فرما۔‘‘ ۱۰۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی تواضع کی مثالیں ان کو اپنی مدح سرائی و خودپسندی سے سخت نفرت تھی: سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اپنی مدح و ثنا کو سخت ناپسند کرتی تھیں اور کسی کو اپنی تعریف نہ کرنے دیتی تھیں ۔ سیّدنا ابن عباس رضی ا للہ عنہما نے ان کی مرض الموت میں تیمارداری کی اجازت طلب کی تو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فوراً بھانپ لیا کہ وہ آئیں گے اور میری مدح کریں گے اس لیے انھیں اجازت نہ دی۔ پھر جب کسی نے ان کی سفارش کی تو انھیں اجازت دے دی، جب ابن عباس رضی ا للہ عنہما اندر آ گئے تو ام المومنین کی تعریفیں کرنے لگے۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے کرب کا اظہار ان الفاظ میں کیا: ’’میرا دل چاہتا ہے کہ میں لوگوں کی یاد
Flag Counter