Maktaba Wahhabi

490 - 677
پہلا مبحث: عام شبہات اور اُن کا ردّ پہلا مطلب:....ان شبہات کا تذکرہ جو بالذات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو نشانہ بناتے ہیں پہلا شبہ: اہل روافض کا یہ کہنا کہ ’’عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بدسلوکی کرتی تھیں ۔‘‘ تیجانی کہتا ہے: ’’عائشہ اکثر طور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بدسلوکی کرتی تھیں ۔ انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زہر آلود لقمے کھلائے۔ لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم رؤوف رحیم تھے اور آپ بلند اخلاق کے مالک تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبر عظیم سے متصف تھے۔ اکثر طور پر آپ انھیں کہتے: ’’اے عائشہ! تجھ پر تیرا شیطان غالب آ گیا ہے۔‘‘ عموماً آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کی طرف سے عائشہ کو دی جانے والی وعید سے گھبرا جاتے۔‘‘[1] اس شبہ کا ازالہ: تیجانی کا یہ کہنا کہ ’’سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اکثر اوقات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بدسلوکی کرتی تھیں ‘‘ بہت بڑا جھوٹ ہے۔ اہل سنت کی کتابیں اس پر گواہ ہیں ، جن میں یہ وضاحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں سب لوگوں سے زیادہ محبوب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا تھیں ۔[2] اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے لیے تحائف صرف اس وقت لاتے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں ہوتے۔[3] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیگر امہات المومنین کے پاس ایک ایک رات رہتے لیکن عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آپ دو راتیں بسر کرتے۔ جہاں تک کتب شیعہ کی بات ہے تو وہ غیر معتمد علیہ ہیں ، کیونکہ وہ جھوٹ کا پلندہ
Flag Counter