Maktaba Wahhabi

96 - 677
آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور ان کے پہلو میں بیٹھ گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دودھ سے لبالب بھرا ہوا ایک بڑا پیالہ[1] لایا گیا۔ آپ نے اس میں سے کچھ پیا، پھر آپ نے وہ پیالہ اپنی دلہن کو دینا چاہا تو انھوں نے اپنی گردن جھکا لی اور شرما گئی۔ سیّدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے انھیں ڈانٹ پلائی اور کہا: تم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک سے لے لو۔ بقول راویہ کے تب انھوں نے لے لیا۔ اس میں سے کچھ پیا، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں فرمایا: ’’باقی اپنی سہیلیوں کو دے دو۔‘‘[2] سیّدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! بلکہ آپ اپنے دست مبارک سے پکڑ لیں اور اس میں سے کچھ پی لیں ، پھر آپ وہ پیالہ مجھے اپنے دست مبارک سے عنایت کریں ۔ آپ نے وہ لیا اور اس میں سے کچھ پی لیا۔ پھر وہ مجھے پکڑا دیا۔ سیّدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا: تو میں بیٹھ گئی اور پیالہ اپنی ٹھوڑی کے قریب کر کے گھمانے لگی، میں چاہتی تھی کہ وہاں سے پیو ں جہاں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا[3] تھا۔[4] ولیمہ کی رُوداد جس دن سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی رخصتی ہوئی، اسی دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ولیمہ کھلایا۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، وہ بیان کرتی ہیں : ’’میری شادی پر نہ اونٹ ذبح کیے گئے اور نہ بکری ذبح کی گئی۔ تاآنکہ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ [5] نے کھانے سے بھرا ہوا ایک برتن بھیجا جو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب بھیجا کرتے تھے۔ جو
Flag Counter