Maktaba Wahhabi

104 - 154
ہىں۔ ٭ كبھى تىز رفتا خوب صورت تركى گھوڑے پر سوار ہىں تو كبھى بے زىن گھوڑے پر سفر كر رہے ہىں۔ ٭ كبھى اونٹنى كى سوارى كر رہے ہىں تو كبھى گدھے پر بىٹھے ہوئے ہىں اور اپنے پىچھے كسى صحابى كو بٹھا ركھا ہے۔ ٭ كبھى تازہ روٹى چھوڑ كر كھجور ىا خشك روٹى كھا رہے ہىں تو كبھى اونٹنى كا بھنا ہوا گوشت، فروٹ، تازہ كھجوروں اور مٹھائى سے محظوظ ہو رہے ہىں۔ ٭ آپ صلى اللہ علىہ وسلم قابل گزارہ سامان خورد و نوش اپنے پاس ركھ لىتے اور زائد از ضرورت بے درىغ سخاوت كر دىتے تھے۔ ٭ ضرورت سے بڑھ كر تكلف نہ فرماتے تھے۔ ٭ اپنى ذات كى خاطر كبھى غصہ نہىں كرتے تھے اور اللہ رب العزت كى خاطر غصہ كرنے سے كبھى درىغ نہىں كرتے تھے۔ استقامت اور اصرار مىں فرق: ’’ پختگى معاملات‘‘ جو لىن دىن كى درستگى كا دوسرا نام ہے اور ’’ اِصرار نما پختگى‘‘ اىك دوسرے سے اس قدر مل جل جاتے ہىں كہ ماہر اخلاق و آداب ہى ان كا فرق معلوم كر سكتا ہے، ان دونوں مىں فرق ىہ ہے كہ اصرار غلط بات پر اَڑ جانے كو ىا اىسے كام كو كہتے ہىں جسے كوئى شخص اپنى مزاج پرستى كى حماىت كے لىے سرانجام دے جب كہ اس كے سامنے اس كا غلط ہونا واضح ہوچكا ہو، ىا نہ اس كا درست ہونا واضح ہو اور نہ غلط ہونا۔ ىہ عادت قابل انكار ہے، اس كا مد مقابل ’’ انصاف ہے۔‘‘ جب كہ لىن دىن مىں پختگى حق كى بنا پر ہوتى ہے ىا اىسى چىز كى خاط ہوتى ہے جسے آدمى حق سمجھتا ہو اور اس كا غلط ہونا اس كے سامنے واضح نہ ہو، ىہ اىك پسندىدہ عادت
Flag Counter