Maktaba Wahhabi

120 - 154
كىفىت ہے۔ عملى خود پسندى: ٭ اگر آپ عملى خود پسندى كا شكار ہىں تو اپنے گناہوں، كوتاہىوں اور نافرمانىوں پر غور كرىں۔ مىں حلفاً كہتا ہوں كہ وہ آپ كو نىكىوں سے زىادہ ہى نظر آئىں گى۔ اىسے مىں آپ كى پرىشانى بڑھ جانى چاہىے اور بجائے خود پسندى كے عملى كوتاہى كا احساس ہونا چاہىے۔ علمى خود پسندى كا ازالہ: اگر آپ كو اپنے علم پر فخر ہو تو ىہ بات ذہن مىں لائىں كہ: 1۔ ىہ آپ كى ذاتى خوبى نہىں ہے ىہ تو محض اللہ كى عطا ہے، آپ اس كے احسان كا بدلہ اىسے انداز مىں نہ دىں جو اس كى ناراضى كا باعث ہو۔ ىہ بھى ہوسكتا ہے كہ وہ آپ كو كسى اىسى بىمارى مىں مبتلا كر دے جو آپ كے علم اور آپ كى ىاد داشت كو بھلا كر ركھ دے۔ جناب عبد الملك بن طرىف، جن كا شمار ارباب علم و معرفت، اصحاب فہم و دانش اور اہل تحقىق مىں ہوتا ہے، انھوں نے مجھے بتاىا كہ: ’’ وہ ىاد داشت كے سلسلہ مىں بڑے خوش نصىب تھے، جو بھى بات ان كے كان مىں پڑتى اسے دوبارہ سننے كى ضرورت محسوس نہ كرتے۔ وہ بتاتے ہىں كہ اىك دفعہ مىں بحرى سفر كر رہا تھا، اىك زور دار طوفان آىا اور اس نے مىرے حافظہ مىں محفوظ بىشتر چىزوں كو بھلا كر ركھ دىا اور قوت ىاد داشت پر برى طرح اثر انداز ہوا۔ اس كے بعد پہلے والى ذہانت دوبارہ حاصل نہ ہوسكى۔‘‘ بذات خود مىں بھى اىك بىمارى مىں مبتلا ہوگىا تھا۔ جب مىں صحت ىاب ہوا تو
Flag Counter