Maktaba Wahhabi

123 - 154
وہ خسىس، كمزور اور گھٹىا لوگ ہوں۔ اس سے آپ كو معلوم ہوگا كہ جس چىز مىں آپ مبتلا ہىں اس مىں آپ اور وہ برابر ہىں۔ ٭ ىہ بھى ہوسكتا ہے كہ وہ اىسے لوگ ہوں جن كے اخلاق، عادات و اطوار اور گھٹىا پن مىں افراط كى وجہ سے ان كى مماثلت اختىار كرنے سے لوگ شرم محسوس كرىں۔ آپ ہر اس منصب كو حقىر سمجھىں جس مىں مذكورہ بالا اوصاف كے حامل افراد آپ كے ساتھ شامل ہىں۔ خود پسندى جاہ و حشمت: اگر آپ روئے زمىن كے مالك بن جائىں اور آپ كاكوئى مخالف بھى نہ ہو، حالانكہ ىہ ناممكن ہے، كىونكہ ہمارے علم كے مطابق كوئى اىسا شخص نہىں آىا جو پورے خطہ ارض كا حكمران بنا ہو، جب كہ اس كا آباد حصہ آبى حصے كى نسبت كم ہے چہ جائىكہ اس كے ساتھ آسمان كو بھى شامل كر لىا جائے، تو آپ حضرت ابن سماك رحمہ اللہ علىہ كى اس بات پر غور كرىں جو انھوں نے خلىفہ ہارون الرشىد سے اس وقت كہى تھى جب اس نے پانى كا اىك گلاس ان كى موجودگى مىں پىنے كے لىے منگواىا تھا انھوں نے كہا تھا: اے امىر المومنىن! اگر آپ كو ىہ پانى پىنے سے روك دىا جائے تو آپ اسے كتنے مىں خرىدنا پسند كرىں گے؟ ہارون الرشىد نے جواب مىں كہا ’’ اپنى پورى سلطنت كے عوض‘‘ پھر انھوں نے كہا : ’’ اے امىر المومنىن! اگر اسے آپ كے جسم سے نكلنے سے روك لىا جائے تو آپ اس كے عوض كىا كچھ دىنا چاہىں گے؟ ہارون الرشىد نے جواب مىں كہا: ’’ اپنى پورى سلطنت ۔‘‘ ابن سماك رحمہ اللہ علىہ نے كہا: اے امىر المومنىن! كىا آپ اىسى حكمرانى پر خوش ہوتے ہىں جو نہ اىك دفعہ پىشاب كرنے كے برابر ہے اور نہ اىك دفعہ پانى پىنے كے۔‘‘
Flag Counter