Maktaba Wahhabi

130 - 154
٭ اگر وہ بارى تعالىٰ كے فرىضہ كى ادائىگى مىں كوتاہى ىا اپنے عدل و انصاف مىں اندىشہ محسوس كرے تو وہ اندازہ لگالے كہ اس سے زىادہ انعامات والے اىسے شكر گزار، عدل پسند اور نىك كردار لوگ بھى موجود ہىں جو اس سے افضل و برتر ہىں۔ ٭ اگر وہ اپنے آپ كو عدل و انصاف كا پابند محسوس كرے تو اس كا تجزىہ غلط ہے كىونكہ عدل پسند، خود پسندى سے بہت دور ہوتا ہے، وہ مختلف چىزوں كے حقائق اور اخلاق و كردار كى بلندىوں سے شناسا ہوتا ہے۔ اس كے ساتھ ساتھ وہ اعتدال پسندى كے عمدہ راستے پر بھى گامزن ہوتا ہے جو افراط و تفرىط كے درمىان ہے۔ اگر پھر بھى وہ خود پسند ہو تو وہ بجائے منصف ہونے كے افراط كا شكار ہے۔ رعاىا اور ملازمىن سے تعلق: ٭ زىر نگرانى ملازموں ىا رعاىا كے ساتھ برا روىہ اختىار كرنا اور ان پر ظلم كرنا گھٹىا ذہنىت، كم ہمتى اور ضعىف العقل ہونے كى دلىل ہے۔ عقل مند شخص جو بلند ہمت اور رفىع النفس ہو وہ طاقت مىں اپنے جىسے كو مغلوب كرتا ہے۔ ٭ جو شخص مقابلے كى تاب نہ ركھتا ہو اس پر دست درازى كرنا كم ظرفى، ذہنى و اخلاقى كمىنگى، بے بسى اور كم ترى كى دلىل ہے۔ جو شخص اس طرح كرتا ہے اس كى مثال اىسے ہى ہے جىسے كوئى شخص چوہے مارنے، پسو كو ختم كرنے ىا جوؤں كو مَل دىنے پر خوش ہو، اس سے بڑھ كر كمىنگى اور گھٹىا پن كىا ہوگا؟ ٭ دلوں كو رام كرنا شىروں كو سدھارنے سے زىادہ مشكل ہے، كىونكہ شىروں كو جب پنجروں مىں بند كر دىا جاتا ہے تو ان كے شر سے انسان محفوظ ہو جاتا ہے۔ جب كہ دل كو قىد كرنے سے بھى اس كے شر سے محفوظ نہىں رہا جاسكتا۔ ٭ خود پسندى اىك تنا ہے، فخر،غرور، تكبر، نخوت اور بڑائى كا اظہار اس كى شاخىں ہىں۔ ىہ تمام الفاظ قرىب قرىب معنوں مىں استعمال ہوتے ہىں، ىہى وجہ ہے كہ
Flag Counter