Maktaba Wahhabi

138 - 154
دلىل ىہ ہے كہ ظالم و غىر ظالم دونوں ہى جب كسى كو ظلم پر آمادہ دىكھتے ہىں تو وہ اسے عدل و انصاف كى تلقىن اور ظلم و زىادتى كى مذمت كرتے ہىں، كوئى بھى شخص عدل و انصاف كو برا بھلا كہتا نظر نہىں آئے گا، جس شخص كے مزاج مىں عدل و انصاف موجود ہے وہ اىك محفوظ قلعے مىں رہ رہا ہے۔ توہىن اور خىانت: ٭ توہىن خىانت كى اىك قسم ہے، جو شخص توہىن نہىں كرتا وہ بھى كبھى خىانت كرلىتا ہے۔ لىكن جو شخص توہىن كرتا ہے وہ آپ كے ساتھ انصاف كرنے مىں خائن ہے۔ لہٰذا ہر توہىن كرنے والا خائن ہوتا ہے اور ہر خائن توہىن كرنے والا نہىں ہوتا۔ ٭ كسى چىز كى توہىن اس كے مالك كى توہىن ہے۔ احسان جتلانا: دو مواقع پر اىك برا كام بھى پسندىدہ سمجھا جاتا ہے، اىك ہے سرزنش كا موقع اور دوسرا معذرت خواہى كا، ان دونوں مواقع پر احسان جتلانا اور حسن سلوك ىاد دلانا پسندىدہ ہے جب كہ ىہ كام اندو مواقع كے علاوہ انتہائى برا محسوس ہوتا ہے۔ مال و دولت، جان اور عزت كا باہمى تعلق: ٭ آبرو رىزى، خونرىزى سے بھى بڑا جرم ہے۔ ٭ معزز آدمى كے نزدىك دولت كى نسبت عزت زىادہ قابل قدر ہے۔ ٭ باعزت آدمى كو دولت كے ذرىعے جسم كى، جسم كے ذرىعے جان كى، جان كے ذرىعے عزت كى اور عزت كے ذرىعے دىن كى حفاظت كرنى چاہىے، دىن كے عوض كسى بھى چىز كو تحفظ دىنے كى كوشش نہ كى جائے۔ ٭ عزت مىں خىانت كرنا، مال و دولت مىں خىانت كرنے سے كم جرم سمجھا جاتا ہے۔ اس كى دلىل ىہ ہے كہ ىہ بات تقرىباً ناممكن ہے كہ كوئى شخص اىسا بھى موجود ہو جو
Flag Counter