Maktaba Wahhabi

150 - 154
اجتناب كرنے، بردبارى كو عمل مىں لانے اور ناگوار چىز كو برداشت كرنے كے لىے غافلانہ روىہ اختىار كرتا ہے۔ ىہى وجہ ہے كہ غفلت قابل مذمت ہے اور تغافل (تجاہل عارفانہ) پسندىدہ ہے۔ ٭ آہ وفغاں كرنے اور نہ كرنے، صبر اور عدم صبر كى بھى ىہى صورت حال ہے۔ جو شخص اپنے آپ پر قابو پانے سے عاجز اور بے بس ہو جاتا ہے وہ اس بے فائدہ چىز كا اظہار كرتا ہے، ىہ شرىعت مىں بھى قابل مذمت ہے، ىہ عادت ضرورى كاموں كو سرانجام دىنے اور اىسے متوقع اندىشے كے لىے تىار رہنے سے بھى ركاوٹ ہے جو آہ و فغاں والے سانحہ سے زىادہ خطرناك ہوسكتا ہے۔ صبر و تحمل اور آہ و بكا كس موقع پر ؟ ٭ اگر آہ و بكا قابل مذمت ہے تو صبر و تحمل قابل تعرىف ہے اس سے آدى خود كو قابو مىں ركھتاہے، بے فائدہ چىز سے دور رہتا ہے اور اىسى چىز كى طرف متوجہ ہوتا ہے جو اس كے لىے فورا ىا مستقبل مىں مفىد ہو۔ ٭ صبر كو چھپا كر ركھنا قابل مذمت ہے كىونكہ ىہ قلت احساس، قساوت قلب اور بے بسى كى دلىل ہے ىہ عادتىں بدفطرت، گھٹىا اور درندہ صفت لوگوں مىں پائى جاتى ہىں، جب صبر كى ىہ شكل مذموم ہے تو اس كى متضاد شكل قابل تعرىف ہے اور وہ ہے آہ و فغاں كو چھىائے ركھنا، كىونكہ ىہ عادت مہربانى شفقت اور فہم و فراصت كى دلىل ہے۔ معتدل روىہ ىہ ہے كہ اندرونى طور سے آہ فغاں كرنے والا صابر و شكر ہو، ىعنى كہ اس كے چہرے اور دىگر جسمانى اعضاء پر آہ و فغاں كے آثار نماىاں نہ ہوں۔ ٭ اگر غلط رائے والے شخص كو ىہ علم ہو جائے كہ اسے ماضى مىں غلط منصوبہ سازى كى بنا پر كتنا نقصان اٹھانا پڑا تو وہ مستقبل مىں اسے چھوڑ ر كامىاب ہو جائے۔ پھر بھى تمام تر توفىق اللہ تعالىٰ كے ہاتھ مىں ہے۔
Flag Counter