Maktaba Wahhabi

84 - 154
مروّت اور چشم پوشى: ٭ خود غرض اور موق پرست لوگوں سے چشم پوشى اور تغافل مروت ہے نہ خوبى، بلكہ ىہ رسوائى اور كمزورى ہے، اىسا كرنا انہىں بھى غلط عادت كا رسىا بنانے، مفت خورى كى عادت ڈالنے اور برائى مىں مدد كرنے كے مترادف ہے۔ ٭ اىسے لوگوں سے چشم پوشى كرنا مروّت ہے جو انصاف پسند ہوں، انصاف اور انصاف پسندوں كى طرف لپك كر آنے والے ہوں۔ اچھے لوگوں كا فرض ہے كہ وہ اس قسم كے لوگوں سے اىسا ہى برتاؤ كرىں، بالخصوص جب انہىں ضرورت ىا مجبورى ہو۔ دوست اور خود غرض كى پہچان: اگر چشم پوشى اور تجاہل عارفانہ كے ضرورى ہونے كے مذكورہ اصول پر اعتراض كىا جائے كہ اس كا لازمى نتىجہ ىہ ہے كہ دوست، دشمن اور ناواقف لىن دىن مىں مساوى ہىں، اور ىہ طرىقہ غلط ہے۔ تو اس كا جواب ىہ ہے كہ چشم پوشى، تجاہل عارفانہ اور اىثار و قربانى بجائے مفت خوروں كے مخلص دوستوں كا حق ہے۔ اگر دونوں كو پہچاننا چاہىں تو كوئى اىسا موقع مدنظر ركھىں جس مىں آدمى خود كو قابل اىثار سمجھتا ہو۔ اىسى صورت مىں دونوں كو دىكھنا ہوتا ہے كہ كسے زىادہ ضرورت ہے اور كون زىادہ مجبور ہے؟ دوستى اور مروّت ىہ تقاضا كرے گى كہ آپ كا دوست اىثار كى راہ اپنائے۔ اگر وہ اىسے نہىں كرتا تو وہ مفت خور اور لالچى ہے، لہٰذا اس سے قطعاً چشم پوشى نہ كى جائے كىونكہ وہ نہ دوست ہے اور نہ بھائى۔
Flag Counter